صدارتی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ میں سکیورٹی سخت کر دی گئی،تمام راستوں کو صبح 4بجے سیل کر دیا جائیگا

منگل 17 اپریل 2007 17:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2007ء) غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس کی سماعت کے حوالے سے بدھ کو سپریم کورٹ آمد کے پیش نظر سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سپریم کورٹ تک پہنچنے والے تمام راستوں کو صبح 4 بجے سیل کردیا جائے گا اس کے لئے پنجاب پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے طلب کرلئے گئے ہیں،سپریم کورٹ میں سکیورٹی کو بھی ریڈ الرٹ کیا گیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی اسلام آباد کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان سکیورٹی کی تمام صورتحال کو خود مانیٹر کررہے ہیں۔ گزشتہ روز بھی آئی جی اسلام آباد اور دوسرے متعلقہ اداروں کے افسران سپریم کورٹ میں موجود رہے تاکہ وکلاء کی ہڑتال کے دوران کسی بھی ممکنہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں پہلے سے موجود سکیورٹی کو برائے نام اختیارات دیئے گئے ہیں بلکہ ان کی جگہ نئی فورس نے انتظام سنبھال لیا ہے اور ہر آنے جانے والے کی سختی سے تلاشی لی جارہی ہے یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے اندر میڈیا کیمروں کو بھی لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے انسداد دہشت گردی سکواڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

مذکورہ غیر فعال چیف جسٹس کو لانے کے لئے بلٹ پروف گاڑی استعمال کی جائے گی سپریم کورٹ میں وکلاء اور صحافیوں کا داخلہ بند کرنے کے لئے عمارت سے پانچ سو گز پہلے ہی رکاوٹیں کھڑی کردی جائیں گی اور انہیں سپریم کورٹ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ سپریم کورٹ میں عام لوگوں کا داخلہ قطعی طور پر بند ہوگا اور 19اپریل کو انہیں آزاد کیا جائے گا سڑکوں پر مانیٹرنگ کے لئے خفیہ کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں سپریم کورٹ کی پوری عمارت مکمل طور پر پولیس اور سکیورٹی کے افراد کے نرغے میں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :