لال مسجد میں اسلحہ اور کالعدم تنظیموں کے مسلح ارکان موجود ہیں ، عبدالرشید غازی نرمی کو کمزوری نہ سمجھیں، اعجاز الحق،آپریشن کیا گیا تو بہت نقصان ہو گا ، کلاشنکوف اور ڈنڈے کے زور پر پر شریعت نافذ نہیں ہو گی، وفاقی وزیر مذہبی امور کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 23 اپریل 2007 18:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اپریل۔2007ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور محمد اعجاز الحق نے کہا ہیکہ لال مسجد میں اسلحہ اور کالعدم تنظیموں کے مسلح ارکان موجود ہیں ، علامہ عبدالرشید غازی حکومت کی نرمی کو کمزوری نہ سمجھیں ، آپریشن کیا گیا تو بہت نقصان ہو گا۔ کلاشنکوف اور ڈنڈے کے زور پر شریعت نافذ نہیں ہو سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی لال مسجد میں اسلحہ اور کالعدم تنظیموں کے مسلح ارکان موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لال مسجد کے خطیب علامہ عبدالرشید غازی حکومت کی نرمی کو کمزوری نہ سمجھیں ،اگر آپریشن کیا گیا تو بہت نقصان ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے اتحادیوں کا موقف ہے کہ حکومتی عملداری ہر صورت قائم کی جائے تاہم انہوں نے کابینہ کو قائل کیا کہ معاملات مذاکرات کے ذریعے طے کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

اعجازالحق نے کہا کہ شریعت کلاشنکوف اورڈنڈے کے زور پر نافذ نہیں ہو سکتی ۔وزیرمذہبی امور کا کہنا تھا کہ لال مسجد کی انتظامیہ اورطلبا کی سرگرمیوں سے ملک میں نفاذ شریعت کا مطالبہ کر نے والوں کو شرمندگی کا سامنا کر نا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ جامعہ حفصہ سے متصل لائبریری خالی کئے جانے کے بعد ہی لال مسجد کی انتظامیہ سے مذاکرات میں ٹھوس پیش رفت ہو سکتی ہے۔