سپریم کورٹ کے جج جسٹس رضا خان نے چیف جسٹس کی درخواست کی سماعت کرنے سے انکا رکردیا۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف جسٹس کے حوالے سے جو آرڈر پاس کیا تھا ۔ اس پر میرے بھی دستخط ہیں اس لئے کیس کی سماعت نہیں کرسکتا ۔جسٹس رضا خان نے چیف جسٹس کی معطلی اور سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل کے حوالے سے دائر تمام درخواستیں لارجر بینچ کی تشکیل کی سفارش کے ساتھ قائم مقام چیف جسٹس کو بھجوا دیں
منگل 24 اپریل 2007 11:22
(جاری ہے)
چیف جسٹس کی طرف سے چوہدری اعتزاز احسن اور حامد علی خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل مخدوم علی خان‘سید شریف الدین پیرزاہ‘ قیوم ملک‘ مقبول الٰہی ملک ‘ رائے احمد نواز خان کھرل اور سردار ابراہیم ستی پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس سردار رضا خان نے چیف جسٹس کے وکیل چوہدری اعتزاز احسن سے کہا کہ آپ نے جس سپریم جوڈیشل کونسل آرڈر کو چیلنج کیا ہے اس پر میرے بھی دستخط ہیں۔ اس لئے میں اس کی سماعت نہیں کرسکتا اور یہ سکینڈل بنانے کے لئے کافی ہے۔ اس پر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ آپ سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر نہیں رہے اس لئے آپ اس کی سماعت کرسکتے ہیں۔ جس پر جسٹس رضا خان نے کہا کہ یہ بہت ہی حساس معاملہ ہے اعتراض کسی کو کسی بھی وقت ہوسکتا ہے چونکہ کہنے والے کہیں گے کہ خود ہی آرڈر کیا تھا اور خود اپنے آرڈر کو ختم کردیا اس پر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ معاملات میں عجیب سی صورتحال ہے دونوں طرف سے کوئی اعتراض نہیں ہے اس پر جسٹس رضا خان نے کہا کہ میں اس معاملے کو اس لئے سنجیدگی سے لے رہا ہوں کہ کل یہ چھوٹا معاملہ بڑا بھی ہوسکتا ہے۔ اس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور شہریوں کے طور پر جنہوں نے بھی درخواستیں دی ہیں وہ اس معاملے کوبہتر طریقے سے اور حساس ہونے کی وجہ سے اس کا حل چاہتے ہیں۔ مجیب پیرزادہ نے کہا کہ یہ ایک جوڈیشل ریویو کا معاملہ ہے آئین اجازت دیتا ہے کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرسکے اور سپریم کورٹ پہلے ہی کئی فیصلے تبدیل کرچکی ہے جس پر جسٹس رضا خان نے کہا کہ یہ بات بھی آئینی ہے بعض اعتراضات ایسے ہوتے ہیں جو کسی کو تبدیل کرنے کے لئے ہوتے ہیں اور بعض کو لانے کے لئے ہوتے ہیں۔ یہ میرا فائنل فیصلہ ہے آپ تو اس کی بات کرتے ہیں میں نے جو ہائی کورٹ میں فیصلے کئے ہیں ان کے خلاف درخواست آجائے تو سماعت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی حیثیت سے ایک حکم دیا تھا اور اس حکم کو میں بھلا بھی چکا تھا اس کے باوجود میں نے پرسوں اس کیس کی سماعت نہیں کی۔ اس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف الدین پیرزادہ کو کوئی اعتراض نہیں ہے حالانکہ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ شریف الدین پیرزادہ ان کے خلاف کسی درخواست میں وکیل نہیں بنیں گے تاہم وہ آئے ہوئے ہیں اور ان کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔ قیوم ملک نے کہا کہ یہ اس آرڈر کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کررہے ہیں جس پر آپ نے دستخط کررکھے ہیں اس پر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ مخالف وکلاء چیف جسٹس کی معطلی چاہتے ہیں ہمیں آپ کی ذات پر اعتراض نہیں ہے اس پر جسٹس رضا خان نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور آپ ہی کا پیدا کردہ ہے مجھے سننے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے لیکن معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے میرا رخ بدل بھی سکتا ہے۔ یہ قانون کے مطابق نہیں ہوگا۔ وکلاء کے دلائل اور بار بار کے اصرار کے باوجود جسٹس سردار رضا خان نے چیف جسٹس کی درخواست کی سماعت کرنے سے انکا رکرتے ہوئے معاملہ قائم مقام چیف جسٹس کو بھجوا دیا ۔ یاد رہے کہ درخواست گزاروں نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی معطلی اور سپریم جوڈیشل کونسل کی پوزیشن کے حوالے سے درخواستیں دائر کررکھی ہیں اور فل کورٹ کی استدعا کی ہے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواستوں پر وفاق اور مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیئے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.