عدالتی بحران حل نہ ہوا تو پاکستان میں عدالتی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انٹرنیشنل کمیشن آف جسٹس

جمعرات 26 اپریل 2007 16:23

عدالتی بحران حل نہ ہوا تو پاکستان میں عدالتی ڈھانچے کو ناقابل تلافی ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار 26 اپریل 2007) انٹرنیشنل کمیشن آف جسٹس نے صدارتی ریفرنس کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر ایسا واقعہ دنیا کے کسی بھی ملک میں رونما ہوتا تو وہاں کے ذمہ دار وزراء یقیناً مستعفی ہوجاتے مگر پاکستان میں ایسا رواج نہیں ہے پاکستان میں عدالتی بحران حل نہ ہوا تو عدالتی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے آئی سی جے مشن کے پاکستان میں تعینات آبزرور پرام کمارا سوامی نے گزشتہ روز یہاں رپورٹ کے اجراء کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ یہ رپورٹ صدارتی ریفرنس کے حوالے سے تمام ذمہ داران سے ملاقاتوں اور آزادانہ ذرائع سے حاصل کی جانے والی معلومات پر مبنی ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 9مارچ 2007ء کو صدر جنرل پرویز مشرف نے آرمی ہاؤس میں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کو طلب کیا اور ان سے استعفیٰ مانگا چیف جسٹس کو پانچ گھنٹوں تک آرمی ہاؤس میں محبوس رکھا گیا اس دوران سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال کو قائمقام چیف جسٹس آف پاکستان بنا دیا گیا او رسندھ اور پنجاب ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو خصوصی پروازوں کے ذریعے اسلام آباد لایا گیا اور اسی شام آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل کی گئی۔

(جاری ہے)

جب غیر فعال چیف جسٹش آرمی ہاؤس سے نکلے تو ان سے سکیورٹی اور پروٹوکول فوری وطر پر واپس لے لیا گیا اور انہیں سپریم کورٹ نہیں جانے دیا گیا اور انہیں نگرانی میں ان کے گھر بھجوایا گیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس تقریباً ان شکایات پر مشتمل ہے جو 16فروری 2007ء کو لکھے گئے ایک کھلے خط میں تحریر تھے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدارتی ریفرنس کے خلاف عوامی اور وکلاء کی سطح پر شدید احتجاج دیکھنے میں آیا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ریفرنس پر احتجاج کرنے والے وکلاء خصوصاً لاہور کے وکلاء اور عدالتی اہلکاروں کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا انٹرنیشنل کمیشن نے اس سلسلہ میں پاکستانی میڈیا کے کردار کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا اہم معاملات میں اپنا کردار احسن طور پر سرانجام دے رہا ہے کمیشن نے صدارتی ریفرنس کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حالیہ عدالتی بحران جلد حل نہ ہوا تو پاکستان کے عدالتی ڈھانچے کو ناقبال تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے کمیشن نے حکومت پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے بنیادی نکات اور وجوہات پر غور کرے اور جمہوری اصولوں کے تحت اس بحران کا حل تلاش کرے تاکہ پاکستان میں عدالتی ڈھانچہ مستحکم ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :