عراق‘ مزاحمت کاروں کے حملوں میں 2میرینز سمیت 9امریکی فوجی ہلاک، بغداد میں امریکی فوج کا آپریشن جاری‘ شہر میں ایک درجن سے زائد دھماکوں کی آوازیں‘ جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ امریکہ کے نئے آرمی چیف نے امریکی فوج کی تعداد میں فوری اضافہ کا مطالبہ کردیا۔عراق میں بحالی کے 8منصوبوں میں 7کامیاب ہوئے‘ امریکی آڈیٹرز کا دعویٰ

اتوار 29 اپریل 2007 16:09

عراق‘ مزاحمت کاروں کے حملوں میں 2میرینز سمیت 9امریکی فوجی ہلاک، بغداد ..
بغداد+ ہوائی+نیویارک(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار 29 اپریل 2007) عراقی مزاحمت کاروں نے مختلف کارروائیوں میں دو میرینز سمیت نو امریکی فوجیوں کو ہلاک کردیا جبکہ دارالحکومت بغداد میں امریکی فوج کا آپریشن جاری ہے اور شہر میں یکے بعد دیگرے ایک درجن سے زائد دھماکوں کی آوازیں سنائی گئی ہیں ادھر امریکہ کے نئے آرمی چیف نے عراق میں امریکی فوج کی تعداد میں فوری اضافے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ امریکی آڈیٹرز نے نے دعویٰ کیا ہے کہ عراق میں بحالی کے آٹھ منصوبوں میں سے سات کامیاب ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کے روز بغداد میں امریکی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ الانبار میں مزاحمت کاروں کی مختلف کارروائیوں کے دوران تین فوجی اور دو میرینز ہلاک ہوگئے بغداد کے جنوب مشرقی علاقے میں سڑک کے کنارے نصب بم دھماکے میں تین فوجی مارے گئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا بغداد ہی کے جنوبی علاقے میں بم دھماکے سے ایک امریکی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے جس کے بعد صرف اپریل کے مہینے میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد ایک سو تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ادھر اتوار کی صبح بغداد کے جنوب میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہو ئے ہیں۔عینی شاہدوں نے بتایا کہ دو درجن دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔بتایا گیا ہے کہ علاقے میں امریکی فوج آپر یشن کر رہی ہے۔امریکی فوج کے ترجمان نے بتا یا ہے کہ آپریشن کے دوران فوج اکثر مدد کے لئے توپخانے سے فائرنگ کر تی ہے۔تاہم دھماکوں کی نوعیت کے حوالے سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

واضح رہے کہ بغداد میں دس ہفتے قبل خصو صی اپریشن کیلئے ہزاروں امریکی فوجی تعینات کئے گئے تھے۔ ادھر امریکہ کے نئے آرمی چیف جنرلکیسے نے کہا ہے کہ وہ منصوبے سے پہلے ملک میں فوج کی تعدادمیں فوری اضافہ چاہتے ہیں۔امریکی نئے آرمی چیف نے ہوائی میں صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دو سال کے اندر ملک میں فوجیوں کی تعداد بڑھا کر پینسٹھ ہزار کر دینا چاہتے ہیں جبکہ فوج نے دو ہزار بارہ تک پانچ لاکھ سینتالیس ہزار تک فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

جنرل جارجCaseyنے بارہ اپریل کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالا ہے اس سے قبل وہ عراق میں ڈھائی سال تک امریکی کمانڈر کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے اس لئے اس کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جنرل کیسے ہوائی کے بعد جاپان ، جنوبی کوریا اور الاسکا کے دورے پر بھی جائیں گے۔ دریں اثناء امریکی آڈیٹرز نے عراق میں بحالی کے آٹھ منصوبوں میں سے سات میں کامیاب ہونے کا اعلان کیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ نے عراق میں بحالی کے منصوبوں کو کامیابی سے مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس سے قبل امریکی انتظامیہ نے کہا کہ عراق میں بحالی کے کچھ کاموں کو بند کر دیا گیا تھا یا ناقص تعمیرات کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔ ان منصوبوں میں میٹرنٹی ہسپتال ، عراقی اسپیشل فورسز کے لئے بیرکس اور بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے لئے پاور اسٹیشن کا قیام شامل ہیں۔ان منصوبوں پر تقریباً ایک سو پچاس ملین ڈالرز کی لاگت آئی ہے۔