بے نظیر بھٹو ڈیل کے اشارے دے رہی ہیں لیکن حکومت انہیں طریقے سے ڈھیل دے رہی ہے، چوہدری شجاعت،پہلے دن سے حکومت اور سیاسی جماعتوں کے درمیان بات چیت کا حامی ہوں، اپوزیشن سیاسی ساکھ کو زندہ رکھنے کیلئے صدارتی ریفرنس کا سہارا لے رہی ہے،چیف جسٹس کی لاہور آمد کے موقع پر حکومت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں، مسلم لیگ کے صدر کی گوہر ایوب کی طرف سے لکھی گئی تقریب رونمائی سے خطاب

جمعہ 4 مئی 2007 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مئی۔2007ء) مسلم لیگ (ق) کے صدر اور سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو ڈیل کے اشارے دے رہی ہیں تاہم حکومت انہیں ایک طریقے سے ڈھیل دے رہی ہے، پہلے دن سے سیاسی جماعتوں اور حکومت کے مابین بات چیت کا حامی ہوں اور حکومت اور اپوزیشن کے مابین آئندہ بھی بات چیت جاری رہنی چاہیے، اپوزیشن جماعتیں اپنی سیاسی ساکھ کو زندہ رکھنے کیلئے صدارتی ریفرنس کا سہارا لے رہی ہیں، اپوزیشن جماعتیں چیف جسٹس کے ایشو کو سیاسی رنگ دے رہی ہیں، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی لاہور آمد کے موقع پر راستے میں حکومت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی البتہ کچھ سیاسی عناصر اس موقع پر گڑ بڑ پیدا کر کے الزام حکومت پر لگا سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز اسلام آباد کلب میں سابق سپیکر قومی اسمبلی گوھر ایوب خان کی طرف سے فیلڈ مارشل ڈائریز 1966-72ء کے عنوان پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

چوہدری شجاعت حسین نے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی لاہور آمد کے موقع پر حکومت کی طرف سے کوئی بھی رکاوٹ نہیں پیدا کی جائے گی اور اس حوالے سے وزیر اعظم شوکت عزیز نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی سے بھی بات کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کی اسلام آباد سے لاہور روانگی کے دوران کچھ سیاسی عناصر گڑ بڑ کر کے اس کا الزام حکومت پر لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لال مسجد کا مسئلہ افہام و تفہیم کیساتھ حل کیا جائے گا تاہم بے نظیر بھٹو کے میرے حوالے سے لال مسجد کے بیان سے مجھے محسوس ہوتا ہے کہ بے نظیر بھٹو نے مجھے مذہبی قرار دیا لیکن مجھے سرے محل کیساتھ منسلک نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زائد پانی کے ذخائر ایوب خان کے دور حکومت میں تعمیر ہوئے تھے اور ان کی ہی بدولت ملک آج زندہ ہے اور کچھ لوگ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ملکی مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک کتاب لکھوں گا جس میں وہ کچھ لکھوں گا جو میں نے خود دیکھا، سنا اور اپنی یاداشت میں درج کیا اس کتاب میں سنی سنائی باتوں کو جرج نہیں کروں گا۔

اس دوران چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو ڈیل کے اشارے دے رہی ہیں تاہم حکومت انہیں ایک طریقے سے ڈھیل دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے روز سے سیاسی جماعتوں اور حکومتوں کے مابین بات چیت کا حامی ہوں حکومت اور اپوزیشن کے مابین آئندہ بھی بات چیت جاری رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنی سیاسی ساکھ کو زندہ رکھنے کیلئے صدارتی ریفرنس کا سہارا لے رہی ہے اور وہ چیف جسٹس کے آئینی معاملے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔

کتاب رونمائی کے موقع پر سابق صدر فیلڈ مارشل ایوب خان کے صاحبزادے اور قومی اسمبلی کے سابق سپیکر گوھر ایوب خان، مشہور قانون دان شریف الدین پیرزادہ اور سابق وزیر خارجہ و صاحبزادہ یعقوب اور دیگر نے شرکت کی اور مقررین نے کتاب پر روشنی ڈالی۔