فرانس میں نئے صدر کی کامیابی کا سرکاری طور پر اعلان کر دیا گیا

پیر 7 مئی 2007 21:27

فرانس میں نئے صدر کی کامیابی کا سرکاری طور پر اعلان کر دیا گیا
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مئی۔2007ء) فرانس میں نئے صدر کی کامیابی کا سرکاری طور پر اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے نویں صدراتی انتخابات میں 53فیصد ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہونے والے نگولاسرکوزی کی کامیابی کا سرکاری طور پر اعلان کردیا گیا ہے ۔ دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے نئے صدر نوٹیفکیش جاری ہونے کے بعد 17مئی کو فرانس کے چھٹے صدر کی حیثیت سے موجودہ صدر یاک شراک کی جگہ چارج سنبھالیں گے۔

52سالہ نگولاسرکوزی کے دادااٹھارویں صدی میں ہنگری سے ہجرت کرکے فرانس سکونت پذیر ہوئے تھے۔ نگولاسرکوزی نے بیس سال قبل نیولی میئری میں بطور میئر منتخب ہوکر اپنے سیاسی زندگی کا آغاز کیا جس کے بعدوہ مسلسل میئر منتخب ہوتے چلے آرہے ہیں سال 93سے 95تک وزیررہے اور اب وہ موجودہ حکومت میں گذشتہ پانچ سالوں سے وزیرخزانہ اور وزیرداخلہ کے طورپر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

نگولاسرکوزی قائدانہ صلاحیتوں کے علاوہ معاشی امور کے ساتھ ساتھ اچھے ایڈمنسٹریٹر بھی ہیں۔ ملکی اور قومی سطح پر اہم امور میں موقع پر فیصلہ کرنے اور اس پرعملدرآمد کرانے کی صلاحیتوں کے حامل ہیں بطور وزیر داخلہ انہوں نے ملکی قومی مفاد میں اہم فیصلے کئے اور تمام ترمخالفت اور پرتشد دمظاہروں کے باوجود ان پر کار بند رہے وہ سخت سے سخت حالات کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرنے اور برداشت کے عادی ہیں ۔

گذشتہ پانچ سالوں میں انہوں نے پارٹی کے اندر سخت مقابلہ کے بعد اپنا لوہا منوایا اور پارٹی کی حمایت کی بدولت محلاتی سازشوں کے باوجود صدارتی امیدوار کی دوڑ میں کامیاب ہوئے ۔صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرانس نے انہیں بہت کچھ دیا ہے اب وقت آگیا ہے کہ فرانس کا حق اس کو لوٹاتے ہوئے فرانس کی خدمت کروں، میں پورے فرانس اور فرانسیسی عوام کا صدر ہوں سب کو معاشرتی اور سماجی تحفظ کی اہمیت کو پہچاننا ہوگااور اپنے اندر برداشت کامادہ پیدا کرنا ہوگا فرانس کی سیاسی تاریخ میں پہلے صدر چارج ڈیکال دوسرے صدر جارس پمپی دوتیسرے صدر جسکا ڈسٹاں چوتھے صدر متران پابچویں صدر یاک شراک اور چھٹے صدر نگولاسرکوزی بالغ رائے دہئی کی بنیاد پر براہ راست عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہوئے ہیں صدارتی انتخابات کا معرکہ سر ہونے کے بعد اب آئندماہ فرانس کی قانون ساز اسمبلی کے انتخاب کیلئے 10جون کو پہلے مرحلہ کیلئے جبکہ 17جون کو دوسرے مرحلہ کیلئے ووٹ ڈالیں جائیں گے جو سیاسی جماعت اکثریت حاصل کرے گی وہ حکومت بنائے گی ان انتخابات میں بھی مقابلہ حکمران دائیں بازو کی جماعت یوایم پی اور اس کی حریف جماعت سوشلسٹ پارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔