تمام اہل افراد کے نام انتخابی فہرستوں میں شامل ہو نے کی خواہش ہے، ستمبر میں الیکشن شیڈول کے اعلان تک اہل افراد کو انتخابی فہرستوں میں اپنے ناموں کے اندراج کا موقع فراہم کیا جائیگا، 2002میں تیار کر دہ فہرستوں میں ووٹرز کے ناموں کے آگے شناختی کارڈ نمبر کا خانہ خالی ہے اسی لئے نئی فہرستوں میں دو کروڑ ووٹرز کا فرق ہے، چیف الیکشن کمشنر

جمعہ 29 جون 2007 22:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جون۔2007ء ) چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ قاضی محمد فاروق نے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ تمام اہل افراد کے نام انتخابی فہرستوں میں شامل ہوں تاکہ کوئی بھی اہل شخص حق رائے دہی سے محروم نہ رہے،ستمبر میں الیکشن شیڈول کے اعلان سے قبل اہل افراد کو انتخابی فہرستوں میں اپنے ناموں کے اندراج کا موقع فراہم کیا جائیگا، 2002میں تیار کر دہ فہرستوں میں ووٹرز کے ناموں کے آگے شناختی کارڈ نمبر کا خانہ خالی ہے اسی لئے نئی فہرستوں میں دو کروڑ ووٹرز کا فرق ہے ۔

غیر حتمی کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستیں متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط کے مطابق تیار کی جارہی ہیں جو انتخابی فہرستوں کے ایکٹ 1974ء اورانتخابی فہرستوں کے قواعدمجریہ 1974ء میں دیئے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انتخابی فہرستوں میں ہر ووٹر کے شناختی کار ڈ کا نمبر ہو نا چاہیے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو جاری کئے گئے ایک بیان میں چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ انتخابی فہرستوں کی تیاری کا عمل تین مراحل پر مشتمل ہوتا ہے پہلے مرحلے میں گھر گھر جا کر شناختی کارڈ رکھنے والے ووٹرز کا نا م درج کیا جاتا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں غیر حتمی فہرستوں میں درستگی اور اعتراضات وصول کئے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ غیر حتمی فہرستوں کی اشاعت ہو چکی ہے اور 45ہزار ڈسپلے سنٹر ملک بھر میں کام کررہے ہیں ۔ جہاں اہل ووٹرز اپنے اعتراضات یا درخواستیں 21دن کے اندر جمع کرا سکتے ہیں اور یہ مر حلہ تین جولائی 2007ء تک جاری رہے گا انہوں نے کہاکہانتخابی فہرستوں کی حتمی اشاعت کا تیسرا مرحلہ ستمبر 2007ء کے پہلے ہفتے میں شروع ہوگا جو آئندہ انتخابات کے شیڈول کے اعلان تک جاری رہے گا اور ایسے اہل ووٹرز جن کے نام دوسرے مرحلے کے دور ان درج نہیں ہو سکے انہیں انتخابی فہرستوں کے ایکٹ 1974ء کی دفعہ 18کے تحت یہ موقع فراہم کیا جائیگا کہ وہ سادہ کاغذ پر اپنے شناختی کارڈ کا نمبر اور اس کی ایک کاپی کے ہمراہ اسسٹنٹ الیکشن کمشنر یا ڈپٹی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کر ا کے اپنا نام درج کرا لیں ۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ 2002ء میں تیار کی گئیں انتخابی فہرستوں اور 2006-07ء کے دور ان تیار کی گئیں کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں میں دو کروڑ ووٹرز کے فرق کی وجہ یہ ہے کہ موجودہ فہرستوں میں صرف ایسے اہل افراد کے نام درج کئے گئے ہیں جن کے پاس قومی شناختی کارڈ یا نادرا کا جاری کر دہ کمپیوٹرائزڈ شناختی موجود ہے ۔ جبکہ پہلے سے موجود فہرستوں میں شناختی کارڈ نمبر کے اندراج کے لئے موجود خانہ خالی تھا ۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ تیسرے مرحلے کے دور ان قومی شناختی کارڈ یا کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ رکھنے والے حالیہ بارشوں سے متاثرہ اہل ووٹرز کے ناموں کے اندراج کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں گے اور متاثرہ علاقوں میں موبائل ٹیمیں تعینات کی جائیں گی جو موقع پر خدمات سر انجام دیں گی ۔ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ناموں کے اندراج کے لئے درخواستیں دینے والے اہل افرادیا تصحیح کی خواہش رکھنے والے افراد کو ہدایت کی ہے کہ انہیں اپنے ناموں کے اندراج یا کسی قسم کی تصحیح کے لئے ریوژن اتھارٹی کے سامنے پیش ہونے کی ضرورت نہیں ۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ تمام اہل افراد کے نام کمپیو ٹرائزڈ انتخابی فہرستو ں میں شامل ہوں ۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے ہدایت کی ہے کہ نادرا کی طرف سے جاری کر دہ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے افراد کے ناموں کے اندراج کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے ۔تاکہ کوئی بھی اہل شخص اپنے حق رائے دہی محروم نہ رہ سکے ۔