والدہ شدید زخمی ہیں‘ میری شہادت یقینی ہوگئی، ہم نے اتنا جرم نہیں کیا جتنی سزا دی جارہی ہے‘ ہمارے پاس صرف 14 کلاشنکوف ہیں‘ میڈیا کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی رضامندی ظاہر کی، یہ لڑائی اب رکنے والی نہیں‘ جب تک اسلامی نظام قائم نہیں ہوجاتا یہ مسائل حل نہیں ہونگے۔ عبدالرشید غازی

منگل 10 جولائی 2007 10:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 10جولائی 2007ء ) لال مسجد کے نائب خطیب مولانا عبدالرشید غازی نے کہا ہے کہ ہم نے اتنا بڑا جرم نہیں کیا جس کی اتنی بڑی سزا دی جارہی ہے‘ والدہ شدید زخمی ہوگئی ہیں‘ جھکانے کی کوشش کی گئی‘ شہادت یقینی ہے پیغام دنیا کو بتا دیں‘ ہمارے پاس صرف 14کلاشنکوف ہیں میڈیا کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی رضامندی ظاہر کی تاکہ دنیا دیکھ سکے ہمارے پاس کتنے ہتھیار ہیں‘ یہ لڑائی اب رکنے والی نہیں ہے‘ جب تک اسلامی نظام قائم نہیں ہوجاتا یہ مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

ایک ٹیلی ویژن چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں عبدالرشید غازی نے کہا کہ کچھ وزراء ان کو جھکانا چاہتے تھے انہوں نے کہا کہ میرا پیغام دنیا کو بتا دیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین‘ وزیر مملکت برائے اطلاعات طارق عظیم اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق نے انہیں جھکانے کی کوشش کی اور آپریشن کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔

(جاری ہے)

رشید غازی نے کہا کہ میں نے چوہدری شجاعت سے کہا کہ آپ ہمیں مار دیں لیکن لوگ بعد میں آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔

اعجاز الحق کے حوالے سے بھی انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا۔علماء کے رویے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کچھ علماء نے خوف کا مظاہرہ کیا اوراسٹینڈ نہیں لیا ،ان کو چاہئے تھا کہ وہ حق کا ساتھ دیں۔عبدالرشید غازی نے کہا کہ ہم نے اتنا بڑا جرم نہیں کیا جس کی اتنی بڑی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران گولیاں لگنے سے ان کی والدہ شدید زخمی ہو کرجاں بہ لب ہیں تاہم انہوں نے والدہ کی شہادت کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اندھی طاقت کا استعمال کر رہی ہے اورننگی جارحیت پر اتر آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس صرف 14کلاشنکوف ہیں جس سے انہوں نے 8دن مزاحمت کی اوران کے صرف 30ساتھیوں نے سیکورٹی فورسز کو روکے رکھااور ٹف ٹائم دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف تین لوگ ایک گھنٹے سے سیکورٹی فورسز کو روکے ہوئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر اسٹینڈ لیا جائے تو مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علماء کے ساتھ ہونے والی بات میں، میں نے میڈیا کے سامنے ہینڈاوور کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی تا کہ دنیا دیکھ لے کہ ہمارے پاس کتنا اسلحہ ہے ،یہ میری ان سے آخری بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا اس لئے کہا کہ علماء اورمیڈیا کو سامنے رکھا جائے کیوں کہ یہ اس سے قبل بھی دھوکے دیتے رہے ہیں اورکئی مجاہدین کو مار چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگ ہماری فوج کا غلط استعمال کر رہے ہیں ،یہ مجاہدین کی فوج ہے اس کو بدنام نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ ظلم و زیادتی ہے ،یہ امریکی ایجنٹ ہیں اورامریکہ کے کہنے پر یہ سب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری شہادت یقینی ہے۔عبدالرشید غازی نے کہا کہ یہ نظام مسائل کی جڑ ہے جس میں چند خاندان اقتدا ر پر قابض ہیں اورسب کا خون چوس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک اسلامی نظام قائم نہیں ہو جاتا یہ مسائل حل نہیں ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :