لال مسجد آپریشن میں زخمی بچوں و خواتین کی والدین تک رسائی کو ممکن بنایا جائے، سپریم کورٹ کے اسپیشل بینچ کی حکام کو ہدایت

منگل 10 جولائی 2007 16:05

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار10 جولائی 2007) سپریم کورٹ نے از خود کارروائی کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ لال مسجد میں محصورین کو بحفاظت نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔۔ وہاں سے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جائے اور لاشوں کو لال مسجد سے نکالا جائے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا ہےکہ ہسپتال پہنچنے والے زخمیوں تک ان کے والدین اور عزیزوں کی رسائی ممکن بنائی جائے اور زخمیوں اور ہلاک شدگان کی فہرستیں ہسپتالوں میں آویزاں کی جائیں۔

از خود کارروائی کے دوسرے روز عدالت میں سیکریٹری داخلہ کمال شاہ اور ڈی جی کرائسز مینیجمینٹ سیل موجود نہیں تھے۔۔اس موقع پرموجود ڈائیریکٹر آپریشن لیفٹنینٹ کرنل طارق نے بتایا کہ سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی آپریشن میں میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

۔ ان سے گزشتہ روز رہا ہونے والے افراد کے بارے میں رپورٹ طلب کی گئی تووہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے جس پر عدالت میں موجود ایم اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت آپریشن کے دوران ہونے والی ہلاکتوں سمیت دیگر حقائق پوشیدہ رکھنا چاہتی ہے اسی وجہ سے میڈیا کو وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے حتیٰ کہ ہسپتالوں تک رسائی بھی ناممکن بنا دی گئی ہے ۔

عدالت میں موجود ایک اور وکیل طارق حسن نے کہا استدعا کی کہ محصورین کی زندگی بچانے کے لئے آپریشن حکم امتناعی کے ذریعے روک دیا جائے لیکن عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی۔مزید کارروائی جمعہ کو دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :