آیورویدک برقعے سعودی عرب میں خواتین کے پسندیدہ برقعے بن گئے ، آیورودیک کے ذریعے جلد کی بیماریاں، شگر اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا علاج ممکن ہے، ڈاکٹر این سینی
پیر 3 ستمبر 2007 20:22
(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ’ آیورودیک برقعے بنا کیسی کمیکل کے جڑی بوٹیوں سے بنے رنگوں میں ڈائی کیے جاتے ہیں جس سے جب ان برقعوں کو پہن کر خواتین دھوپ میں نکلتی ہیں تو انہ?ں کیمیکل رنگوں سے ہونے والی پریشانی نہیں ہوتی ہے،۔
دلی میں واقع انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے ایک ڈاکٹر این سینی کا کہنا ہے کہ ’یہ بات صحیح ہے کہ آیورودیک کے ذریعے جلد کی بیماریاں، شگر اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا علاج ممکن ہے اور آیورویدک کپڑوں سے بھی فائدہ ہوتا ہے لیکن اس بات کی سائنٹفک اسٹڈی ہونی چاہیے کہ ان آیورودیک کپڑوں سے کتنا فائدہ ہوتا ہے،۔ مسٹر راجن نے بتایا کہ انکی کمپنی ہندوستانی حکومت کے ساتھ ملکر کام کرتی ہے اور آیورودیک کپڑے باقاعدہ بیچنے سے پہلے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ ان کی کمپنی ہر ماہ سعودی عرب کو سات سو سے زائد اور امریکہ کو پانچ سو برقعے برآمد کرتی ہے۔ مسٹر راجن کا کہنا تھا کہ آیورودیک برقعے نہ صرف سعودی عرب، عمان جیسے ممالک میں مقبول ہو رہے ہیں بلکہ اٹلی، فرانس، انگلینڈ اور خود جنوبی ہندوستان میں یہ برقعے کافی مقبول ہیں۔مسٹر راجن کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی ہسپتالوں میں بھی آیورویدک کپڑے فروخت کر رہی ہے۔ ہسپتالوں میں یہ کپڑے جلد، شگر اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے استعمال میں لائے جاتے ہیں۔آیورویدک قدیم ہندوستان کا جڑی بوٹیوں پر مبنی طبی علاج کا طریقہ کار ہے۔ آیورودیک کپڑا ’اورگنک کپڑا، ہوتا ہے جس میں جڑی بوٹیوں سے بنے رنگوں کا استمعال ہونا عام ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مزار قائد پر حاضری ،اہلیہ بھی ہمراہ تھیں
-
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے 5دن میں 46کیسز نمٹا دیئے، کیسز میں سے بیشتر 15 سال سے زیر التوا تھے
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف کا کسانوں کے لئے بڑا قدم،وفاقی حکومت کی طرف سے کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
-
گلا کٹ جائے آواز پھر بھی بانی پی ٹی آئی کی آئے گی، عمرایوب
-
گندم بحران:وفاقی حکومت نے گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر 18 ملین میٹرک ٹن کردیا
-
ججز کے خط کا معاملہ؛ اسلام آباد ہائیکورٹ نے متفقہ تجاویز سپریم کورٹ کو ارسال کر دیں
-
امریکی محکمہ خارجہ کی عربی ترجمان ہالہ غریط غزہ پر واشنگٹن کی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں
-
نسلی تعصب کے خاتمے کے 30 برس بعد جنوبی افریقہ کہاں کھڑا ہے؟
-
پاور ڈویژن نے سولر پاور پر فی کلو واٹ 2ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی خبروں کی تردید کردی
-
وزیر داخلہ کا بھکاری مافیا اورمنشیات گینگز کیخلاف کارروائی کا حکم
-
اسلام آباد میں غیرملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل پروٹیکشن فورس بنانے کا فیصلہ
-
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 5 دن میں 46 کیسز نمٹا دیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.