مسلم لیگ (ن) نے چوہدری پرویز الٰہی ،سلمان شاہ ،سکندر بوسن،جہانگیر ترین اور شوکت عزیز کیخلاف چیف الیکشن کمشنراور چیئر مین نیب کو ریفرنس بھجوا دیا ،فوری گرفتاری کا مطالبہ ،گندم سکینڈل کے ذریعے اربوں روپے کی ناجائز دولت بٹور کر خزانے کو 84ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا،صدیق الفارق کی پریس کانفرنس

پیر 21 جنوری 2008 17:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری۔2008) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی ترجمان محمدصدیق الفاروق نے (ق)لیگ کے صدر وسابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہی، مرکزی مشیرمالیات سلمان شاہ،سابق مرکزی وزیرخوراک وزراعت سکندربوسن، سابق مرکزی وزیرصنعت جہانگیرترین اور پاکستان سے بھاگ جانے والے (ق)لیگ کے سابق وزیراعظم اور وزیرخزانہ شوکت عزیز کے خلاف باہمی ملی بھگت سے گندم سکینڈل کے ذریعے اربوں روپے کی ناجائز دولت بٹورنے ،ریاست پاکستان اور عوام کو 84ارب روپے کا نقصان پہنچانے ،صوبوں کو لڑاکر وفاق کو نقصان پہنچانے ،عوا م کو آٹے کیلئے احتجاجی جلوس نکالنے اوربھوک کے ہاتھوں خودکشیاں کرنے پر مجبورکرنے ،کسانوں کو ان کی جائز آمدنی سے محروم کرنے اور زراعت کو نقصان پہنچانے کی سازش کرنے کے علاوہ لوٹی ہوئی دولت کے استعمال سے انتخابی نتائج تبدیل کرنے اورملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور ملکی وقار کو مجروح کرنے کے الزامات کی بنیاد پرچیئرمین نیب اور چیف الیکشن کمشنرکے نام الگ الگ ریفرنسز فائل کئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ رو ز ماڈل ٹاؤن میں میاں نوازشریف کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر آصف سعید کرمانی بھی موجود تھے ۔ انہوں نے چیئرمین نیب اور چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ اپنے آئینی ،قانونی اور اخلاقی فرائض انجام دیتے ہوئے چوہدری پرویزالہی ،جہانگیرترین جیسے اقراری مجرموں اور سابق وزیراعظم شوکت،سکندرحیات بوسن اور سلمان شاہ جیسے ملزموں کے خلاف فورا مقدمات درج کرکے انہیں بلاتاخیرگرفتارکیاجائے، ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں اور قانون کے مطابق انہیں سزا دلوائی جائے، ان سے لوٹی ہوئی دولت برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے ۔

الیکشن قوانین اور نیب آرڈی نینس کے مطابق ان کی نااہلی کے احکامات جاری کئے جائیں اورشوکت عزیز کی گرفتاری او رپاکستان واپسی کیلئے انٹرپول سے کام لیاجائے۔ریفرنسز میں بتایا گیا ہے کہ ان کی طرف سے ”گندم سکینڈل ذمہ دارکون؟،،کے عنوان سے 13جنوری کو لاہور میں جاری کئے جانے والے حقائق نامے میں بیان کئے گئے تمام الزامات کو (ق)لیگ پنجاب کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہی نے ایک قومی روزنامے میں18جنوری کو شائع ہونے والے اپنی خصوصی انٹرویومیں بالواسطہ تسلیم کرلیا ہے۔

صدیق الفاروق نے کہا کہ سابق وزیرصنعت جہانگیرترین اورچودھری پرویزالہی نے ایک دوسرے بقائمی ہوش وحواس گندم سکینڈل کے ذمہ دار ہونے کے الزامات لگائے ہیں بالخصوص جہانگیرترین نے اسی قومی اخبار کی 20جنوری کی اشاعت میں چوہدری پرویزالہی کو گندم سکینڈل اور بحران کا ذمہ دار قراردیاہے۔صدیق الفاروق نے چیئرمین نیب اور چیف الیکشن کمشنر کو بھیجے گئے ریفرنسز میں ان کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ چوہدری پرویزالہی نے (ق)لیگ کی مرکزی اورصوبہ پنجاب کی صوبائی حکومت کی طرف سے گندم کی تاریخی فصل کا جھوٹا پروپیگنڈاکرکے ناجائز مال کمانے اور گندم کے کاشتکاروں کو ان کے جائز حق سے نہ صرف محروم کرنے بلکہ 2008ء کی خریف کی فصل کو نقصان پہنچانے کے الزامات تسلیم کرلئے ہیں۔

انہوں نے یہ الزام بھی بالواسطہ تسلیم کرلیا ہے کہ بطور وزیراعلیٰ انہوں نے گندم کے ذخیرہ اندوزوں اور سمگلروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی بلکہ حقائق نامے میں لگائے گئے اس الزام کو کہ انہوں نے سمگلروں اور ذخیرہ اندوزوں کی سرپرستی کی ،بھی تسلیم کرلیا ہے۔چوہدری پرویز الٰہی پنجاب کے گندم کے سرکاری ذخائر سے جنوری2007ء میں لاگت سے کم قیمت پر ایک کروڑ25لاکھ من گندم فروخت کرکے قومی خزانے کو22کروڑ20لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا اپنا جرم بھی تسلیم کرلیا۔

چوہدری پرویزالہی نے یہ بات بھی تسلیم کرلی ہے کہ (ق)لیگ کے سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے غلط طور پر پہلے 200ڈالر فی ٹن گندم برآمد اور بعد میں400فی ٹن گندم درآمدکرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ اب چوہدری پرویز الٰہی ، جہانگیرترین،سکندربوسن وغیرہ ناجائز ذرائع سے لوٹی ہوئی اربوں روپے کی یہ رقم انتخابات میں پبلسٹی، شناختی کارڈوں کی مبینہ خرید،سرکاری افسروں کو رشوت اور تحائف دینے اوراسی طرح کے دیگر غیرآئینی،غیرقانونی انتخابی ضابطہ اخلاق کے خلاف اور نیب آرڈی نینس کی مخالفت میں استعمال کرکے انتخابات لوٹنے کی سازش کررہے ہیں۔

لہذا آپ دونوں سے گزارش ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی اور جہانگیرترین جیسے اقراری مجرموں اور سابق وزیراعظم شوکت،سکندرحیات بوسن اور سلمان شاہ جیسے ملزموں کے خلاف فورا مقدمات درج کرکے انہیں بلاتاخیرگرفتارکیاجائے ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں اور قانون کے مطابق انہیں سزا دلوائی جائے، ان سے لوٹی ہوئی دولت برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے ۔الیکشن قوانین اور نیب آرڈی نینس کے مطابق ان کی نااہلی کے احکامات جاری کئے جائیں اورشوکت عزیز کی گرفتاری او رپاکستان واپسی کیلئے انٹرپول سے کام لیاجائے۔