پاک بھارت سیکورٹی فورسز کا مشترکہ اجلاس ۔سرحدی امور ‘ غلطی سے سرحد پار کر جانیوالے افراد کی واپسی ‘بھارت کی ورکنگ باؤنڈری پر غیر قانونی دفاعی تعمیرات ‘منشیات کی سمگلنگ ‘ مشترکہ پٹرولنگ سمیت دیگر امور ر تبادلہ خیال کیا گیا

ہفتہ 28 جون 2008 14:20

لاہور( اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین28جون2008 ) پاک بھارت سیکورٹی فورسز کا مشترکہ اجلاس رینجرز ہیڈ کوارٹرزلاہور میں منعقد ہوا جس میں بھارت کے 12رکنی وفد کی قیادت سیکورٹی فورسز کے ڈی آئی جی جی ایس ورگ اور پاکستانی وفد کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹر رینجرز پنجاب قیصر خان ترین نے کی ۔ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے بارڈر پر غیر قانونی نقل و حرکت ‘ منشیات کی سمگلنگ اور بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا جبکہ اجلاس میں سرحدی امور ‘ غلطی سے سرحد پار کر جانیوالے افراد کی واپسی ‘بھارت کی ورکنگ باؤنڈری پر غیر قانونی دفاعی تعمیرات ‘منشیات کی سمگلنگ ‘ مشترکہ پٹرولنگ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

بھارتی وفد کی قیادت کرنے والے جے ایس ورگ نے کہا کہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پر دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان اور بھارت دونو ں کو ملکر مقابلہ کرنا ہوگا ‘پاکستان اور بھارت میں غیر قانونی نقل و حرکت کا دونوں ممالک کے پاس کوئی جواب نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت سمگلنگ کا سب سے زیادہ شکار ہو رہا ہے اور آئے روز پاکستان سے بھارت میں منشیات سمیت دیگر اشیاء سمگل کی جارہی ہیں جسے فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیدیوں کی واپسی کا بھارتی سیکورٹی فورسز کیساتھ کوئی تعلق نہیں لیکن اسکے باوجود ہم نے 1973ء میں 93ہزار پاکستانی قیدیوں کو پاکستان کے حوالے کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ بھارت بارڈ ر پر غیر قانونی دفاعی تعمیرات قائم کر رہا ہے یہ صرف الزامات ہیں جنکی ہم کئی بار تردید کر چکے ہیں ۔ قیصر خان ترین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے منشیات کی سمگلنگ کا الزام جھوٹ ہے ‘ اصل صورتحال یہ ہے کہ ہم نے گزشتہ دو ماہ کے دورا ن نہ صرف منشیات سمگلرو ں کو گرفتار کیا ہے بلکہ انکے قبضے سے بھاری منشیات بھی برآمد کی گئی جو بھارت کی طرف سے پاکستان میں سمگل کی جارہی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے رینجرز پر بلا اشتعال فائرنگ قابل مذمت ہے اور اس پر بھی بھارتی سیکورٹی فورسز کے وفد سے بھرپور احتجاج کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :