فوج نے گلستان،شمالی ہنگو اور دوآبہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔زرگڑی میں فوج اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپ جاری۔بیت اللہ محسود کاسرحد حکومت کو مستعفی ہونے کیلئے پانچ دنوں کا الٹی میٹم ۔حکومت کوختم نہ کیاگیا تو پھر منظم طریقے سے اس کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں گے ۔مولوی عمر۔خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ اورمہمند ایجنسی میں جھڑپیں۔ 5افرادجاں بحق،6زخمی ،23اغواء ۔ہنگو میں مقامی طالبان کے ٹھکانوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ، 3 افراد ہلاک ،3 زخمی

جمعرات 17 جولائی 2008 18:59

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین17جولائی2008 ) آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے گلستان ، شمالی ہنگو اور دوآبہ کے شمالی علاقہ زرگڑی میںآ پریشن کر کے صورتحال پر قابو پالیا ہے ۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں آپریشن امن و امان کی صورتحال پر قابو کر حالات معمول پر لانے تک جاری رہے گا انھو ں نے کہا کہ سرحد حکومت نے شنواری میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے فوج طلب کرلی ہے جس پر فو ج نے علا قے کی طرف پیش قودمی شروع کر دی ہے دو سری طرف اطلا عات ملی ہیں کہ فوج کے دستے زر گڑی پہنچ گئی ہے اور ایک گاوٴں یخ گنڈاوٴ میں جہا ں طالبان نے ایک اسکول پر قبضہ کر رکھا تھا سکیورٹی فورسز اور طالبان کے مابین شدید جھڑپیں جا ری ہیں جبکہ علاقے میں فوج نے با قاعدہ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

تحریک طالبان پاکستان کے رہنما ء بیت اللہ محسود نے سرحد حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ آئندہ پانچ دنوں کے اندر مستعفی ہوجائے بصورت دیگر کسی نقصان کی وہ خود ذمہ دار ہوگی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیت اللہ محسود کے ترجمان مولولی عمر نے بتایاکہ سرحد میں عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت طالبان کے اعتماد پر پورا نہیں اتری سرحد حکومت کے ساتھ سوات اورمردان سمیت دیگر علاقوں میں امن معاہدے کئے گئے مگر اے این پی کاکردار مخلص نہیں رہا ایک طرف معاہدے کیے جاتے رہے تو دوسری طرف سرحد حکومت نے طالبان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں ۔

طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایاگیا اورہمارے ساتھیوں کو گرفتار کیاگیا ایسے حالات میں سرحد حکومت کے ساتھ معاہدے برقرار رکھنا ممکن نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ بیت اللہ محسود نے سوات میں مولانا فضل کوہدایت کردی ہے کہ سرحد حکومت کے ساتھ امن معاہدہ ختم کردیں ۔مولوی عمر نے کہاکہ سرحد میں اے این پی کی حکومت کو پانچ دنوں میں مستعفی ہونے کیلئے کہاگیاہے اوراگر پانچ دنوں کے اندر حکومت کوختم نہ کیاگیا تو پھر طالبان منظم طریقے سے اس کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں گے ۔

ادھرخیبر ایجنسی کی وادی تیراہ اور مہمند ایجنسی کے علاقے خوئیزئی میں دو گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ23 افراد کو اغوا کرلیا گیا۔ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں متحارب گروپوں لشکر اسلام اور انصارالاسلام کے درمیان جھڑپیں بدستور جاری ہیں ،تازہ جھڑپوں میں مزید دو افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ۔ دونوں گروپوں کے درمیان لڑائی کا آغاز تین سال قبل ایف ایم ریڈیو پر نشر ہونے والی تقاریر سے ہواتھا۔

دونوں گروپوں کے درمیان لڑائی میں اب تک چار سو سے زائد افراد ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب مہمند ایجنسی کے علاقے خوئیزئی میں دو عسکریت پسند گروپوں کے درمیان گزشتہ روز سے جھڑپیں جاری ہیں۔ جھڑپوں میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فریقین نے ایک دوسرے کے 23 افراد کو اغوا کرلیا ہے ۔ اس سے قبل کرم ایجنسی کے علاقے پیواڑ میں منگل اور طوری قبائل اکیس جولائی تک فائر بندی پر رضامند ہوگئے ۔

دوسری طرف پولیٹیکل حکام کے مطابق کرم ایجنسی کے سرحدی علاقے پیواڑ میں چار ماہ سے جاری جھڑپیں بند کرانے میں جرگہ ممبران نے کامیابی حاصل کر لی ہے اور فریقین نے جرگہ ممبران کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد پانچ روز کے لیے عارضی فائر بندی کا اعلان کیا ہے ۔ادھرہنگو میں مقامی طالبان کے ٹھکانوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی گئی۔ جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ۔

جبکہ دوآبہ میں عسکریت پسندوں نے مارٹر گولوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ہائی اسکول کی عمارت سمیت متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد زرگڑی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے جوابی کارروائی کی گئی۔ ہنگو کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن بھی جاری ہے ۔ جبکہ ہنگو اور دیگر علاقوں میں کرفیو بدستور نافذ ہے ۔ مقامی آبادی کی بڑی تعداد محفوظ مقامات کی جانب چلی گئی ہے ۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہنگو اور اس سے ملحقہ علاقوں سے عسکریت پسند وں کی بڑی تعداد فرار ہوگئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ فورسز کو زیادہ مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔