صوبوں کو خودمختاری دی جائے ،تمام مسائل کو قرارداد پاکستان پرعمل کرکے حل کیا جاسکتا ہے،آل پارٹیزکانفرنس

منگل 14 جولائی 2009 20:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جولائی ۔2009ء) سپریم کو رٹ کے فیصلے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اضافہ ریاستی غارت گری ہے صوبوں کو خودمختاری دی جائے ،تمام مسائل کو قرارداد پاکستان پرعمل کرکے حل کیا جاسکتا ہے ،صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے زیر اہتمام مرکز اسلامی پشاور میں منعقدہ صوبائی خود مختاری ،بجلی کے خالص منافع کے حصول ،پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ،بجلی لوڈشیڈنگ اور صوبے میں امن وامان کی سنگین صورتحال کے موضوع پر آل پارٹیز کا نفرنس کے شرکاء نے خطاب میں کیا۔

کانفرنس میں اے این پی کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر خواجہ محمد خان ہوتی ،پاکستان مسلم لیگ (ن ) رہنماء پیر صابر شاہ ،جمعیت علماء اسلام ف کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ،پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صد ر اسد قیصر ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر مختیار یوسفزئی ،جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر سراج الحق ،پاکستان مسلم لیگ ق کے صوبائی جنرل سیکرٹری مشتاق غنی ،جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر مولاناممتاز حسین ہاشمی ،جمعیت اہل حدیث کے صوبائی رہنماء مولانا عبدالسلام سلفی ، پی پی پی شیر پاوٴ کے فضل الرحمن نونو، نیشنل پارٹی کے سربراہ مختار باچا اور دیگر جماعتوں کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مقررین نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اے این پی حکومت کی بنیادی ترجیہات میں صوبائی خودمختاری کا مسلہ شامل ہے کیونکہ انہوں نے ہر وقت خپلہ خاورہ خپل اختیار کا نعرہ لگایا ہے تاہم حکومت میں آنے کے بعد انہوں نے صوبائی خودمختاری کی بات تک گوارہ نہیں کی انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت وفاق سے بجلی کا منافع حاصل کرنے میں بھی ناکام ہے جبکہ صوبے میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں ظاہر ہوتا ہے کہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں انہوں نے کہاکہ صوبہ سرحد تمام وسائل سے مالامال ہے تاہم ان وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے منصوبہ بندی نہیں کی گئی انہوں نے کہاکہ صوبہ سرحد میں گیس ،بجلی اور معدنیات پید اکرنے کی صلاحیت ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سے استفادہ حاصل کیا جائے ۔

مقررین نے الزام لگایا کہ مالاکنڈ متاثرین کے نام پر ملنے والی امداد اے این پی اور پی پی پی کے وزراء کے گھروں میں گیا جبکہ متاثرین اس سے مستفید نہیں ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس صوبے اور مالاکنڈ کے نام پر ملنے والی بیرونی امداد کو اس صوبے میں ہی لگایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :