توہین عدالت کیس،آپ نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا‘ وزیراعظم پر فردجرم عائد‘گیلانی ملزم بن گئے،سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے وزیر اعظم کو روسٹرم پر کھڑا کر کے دو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پڑھ کر سنائی،وزیر اعظم کا صحت جرم سے انکار ‘ الزامات کا سامنا کروں گا‘ یوسف رضا گیلانی، عدالت نے اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کردیا‘ 16 فروری تک دستاویزات جمع کروانے کا حکم، 22فروری کو شہادتیں ریکارڈ کی جائیں گی ‘اعتزاز احسن 24 فروری کو جواب داخل کرائیں گے

پیر 13 فروری 2012 13:19

سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر این آر او سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کر دی ہے جس کے بعد وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ملزم بن گئے ہیں ، اٹارنی جنرل وزیر اعظم کے خلاف استغاثہ ہوں گے‘ اعتزاز احسن 24 فروری کو جواب داخل کرائیں گے‘ عدالت عظمیٰ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا ، وزیر اعظم آئینی طور پر عدالت کے احکامات ماننے کے پابند تھے جبکہ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے جرم قبول کرنے سے انکار کردیا ، عدالت نے اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کرتے ہوئے 16 فروری تک دستاویزات جمع کروانے کا حکم اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو 22فروری تک شہادت پیش کر نے کی مہلت دیدی ۔

(جاری ہے)

پیر کو جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ ، جسٹس سرمد جلال عثمانی ، جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس اعجاز احمد چوہدھری ، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اشعر سعید شامل تھے ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے تو بینچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو روسٹرم پر کھڑا کر کے دو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پڑھ کر سنائی ،عدالت کی جانب سے وزیر اعظم سے کہا گیا کہ کیا آپ نے فرد جرم پڑھ اور سمجھ لی ہے تو وزیر اعظم نے جواب میں کہاکہ انہوں نے پڑھ بھی لی ہے اور اسے سمجھ بھی لیا ہے۔