قومی فضائی کمپنی الٹی زقند لگانے اور اپنے پاوٴں پر کھڑا ہونے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے ،کیپٹن محمد جنید یونس، ادارے کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے قابل عمل پلان بنالیا ہے ،ایوی ایشن ڈویژن سے منظوری کے بعد حکومت سے مالی مدد کی ضرورت نہیں ہوگی،پی آئی اے ایک سال میں بغیر نفع نقصان کی حالت میں آجائیگی، ہمارے پاس 38سے 40جہاز ہوں توادارے کی نجکاری کی ضرورت نہیں ہوگی ،ایم ڈی پی آئی اے کی پریس کانفرنس

پیر 23 ستمبر 2013 22:39

کراچی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23ستمبر۔2013ء) پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن محمد جنید یونس نے کہا ہے کہ قومی فضائی کمپنی الٹی زقند لگانے اور اپنے پاوٴں پر کھڑا ہونے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے ادارے کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے قابل عمل پلان بنالیا ہے جس کے لیے چار آپشنز موجود ہیں جن کی ایوی ایشن ڈویژن سے منظوری کے بعد ہمیں حکومت سے مالی مدد کی ضرورت نہیں ہوگی اور پی آئی اے ایک سال میں بغیر نفع نقصان کی حالت میں آجائے گی ہمارے پاس 38سے 40جہاز ہوں تو پی آئی اے کی نجکاری کی ضرورت نہیں ہوگی نہ ہی ہم حکومت سے ایک پائی بھی لیں گے آئندہ پانچ سال میں پی آئی اے کے6 ہزار ملازمین ریٹائر ہوجائیں گے اس وقت ملازمین کی تعداد 16ہزار پانچ سو ہے ایک سال میں پی آئی اے میں کوئی بھرتی نہیں کی گئی شراب میں دھت ہوکر جہاز اڑانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے کاک پٹ اور کیبن کریو کا طبی معائنہ ہوگا ، جعلی ڈگریوں کی پاداش میں 200 ملازمین کو برطرف کیا جاچکا ہے ، وہ پیر کو پی آئی اے ہیڈ آفس میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کیپٹن خالد حمزہ ، ڈائریکٹر مارکیٹنگ خرم مشتاق اور ڈائریکٹر کسمٹرسروسز رشید احمد بھی موجود تھے ، کیپٹن محمد جیند یونس نے کہا کہ پی آئی اے کا بنیادی مسئلہ جہازوں کی کمی ہے اور پرانے جہاز ہیں ایک سال سے نئے جہاز لانے کے لیے کوشا ں ہیں لیکن کوئی نہ کوئی رکاوٹ آڑے آجاتی ہے جہازوں کی کمی کے باعث پی آئی اے کا عمرہ آپریشن بھی متاثر ہوا کیونکہ ہم اضافی پروازیں نہیں چلا سکے 28جہازوں کے آپریشنل ہونے کے بعد پی آئی اے ٹریک پر آگئی ہے قومی ائرلائن کی نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے ایم ڈی پی آئی اے نے اس کو اپنے پاوں پر کھڑے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پی آئی اے کو مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ادارے کو بہتر پوزیشن پر لائیں ہم آپ کو مالی امداد نہیں دیں گے اس وقت تین ارب تیس کروڑ روپے کا خسارہ ہے ہمیں اسے پورا کردیں تو حکومت کو پی آئی اے سے کوئی شکایت نہیں ہوگی ، انہوں نے مزید کہا کہ طمانیت بخش بات یہ ہے کہ اب ہماری آمدنی 7.8ارب روپے ماہانہ ہوگئی ہے ، 8جہازوں کی مرمت ہوگئی ہے وہ فضا میں اُڑ رہے ہیں ہم اخراجات ایک ارب روپے کی بچت کررہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو سود کی مد میں 12ارب روپے سالانہ ادا کرنے پڑرہے ہیں ، پی آئی اے کا 74فیصد آپریشن چھوٹے طیاروں پر مشتمل ہے زیادہ تر منازل کا دورانیہ 4سے 5گھنٹوں پر مشتمل ہے جنید یونس نے آگاہ کیا کہ پی آئی اے کا چہرہ بدل رہا ہے اس ضمن میں اقدامات کررہے ہیں ، چوری کی روک تھام کے لیے خفیہ کیمرے نصب کررہے ہیں اب چوری چکاری کی واردتوں میں ملوث کئی ملازمین کو برطرف کیاجاچکا ہے انہوں نے واضح کیا کہ پی آئی اے کے سولہ ہزار ملازمین کی تنخواہ امارات ائرلائن کے آٹھ ہزار ملازمین کے برابر ہے ملازمین کی رٹائرمنٹ کے بعد جون 2017تک پی آئی اے میں 8سے 9 ہزار ملازمین رہ جائیں ،2009میں 19ہزار ملازمین تھے جو اب سولہ ہزار پانچ سو رہ گئے ہیں �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :