پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اوس سے نمٹنے کا حل ڈھونڈ لیا

جمعہ 28 مارچ 2014 12:38

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28مارچ 2014ء) آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دوران رات کو گرنے والی اوس سے بولنگ کرنا دشوار ہوجاتا ہے۔اسی وجہ سے عام طور پر ٹاس جیتنے والی ٹیمیں پہلے بولنگ کو ترجیح دیتی ہیں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اس مسئلے سے نمٹنے کا حل ڈھونڈ لیا، نیٹ سیشن میں بولرز کوگیلی گیندوں سے پریکٹس کرائی جا رہی ہے تا کہ میچ کے دوران انھیں زیادہ پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

بولنگ کوچ محمد اکرم نے کہاکہ 12گیندیں پانی میں بھگوکر ان سے بولنگ کرائی جا رہی ہے،اس مقصد کے لیے باقاعدہ فیلڈ سیٹ کرنے کے بعد بولرز سے کہا جاتا ہے کہ وہ اس کے مطابق بولنگ کریں۔فاسٹ بولر عمرگل نے اس بارے میں کہاکہ اوس کی وجہ سے بولنگ مشکل ہوجاتی ہے، اس صورتحال میں گیلی گیند سے لینتھ بال بڑی مؤثر ثابت ہونے لگی،انھوں نے کہا کہ گیند چونکہ سوئنگ نہیں ہوتی لہٰذا لینتھ بال یا یارکر سے بیٹسمین کو پریشان کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

عمرگل نے مزید کہا کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ بولرز کے لیے آسان نہیں۔

اس طرزِکرکٹ میں وہی بولرز زیادہ کامیاب رہتے ہیں جو یارکر اور سلوگیند کا ذہانت سے استعمال کریں۔ عمرگل ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سعید اجمل کی 83 وکٹوں کے بعد 77 شکارکے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ کامیاب بولر ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیشی پچز پر بولنگ مشکل ہے لیکن آپ معذرت خواہانہ انداز اختیار کرکے بری الذمہ نہیں ہوسکتے،بولرز کو وکٹ اور کنڈیشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی بہترین صلاحیتیں بروئے کار لانا ہوتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ ماضی کی طرح اس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔واضح رہے کہ عمرگل نے2009 کے میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ 13وکٹیں حاصل کی تھیں، ان میں نیوزی لینڈ کے خلاف اوول میں صرف 6رنز کے عوض 5وکٹوں کی غیرمعمولی کارکردگی بھی شامل تھی۔

متعلقہ عنوان :