کراچی،دریائے کنہار بالا کوٹ میں ڈوبنے والے سابق رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ خان شجیع اور طالب علم کی تلاش تیسرے روز بھی جاری رہی

بدھ 4 جون 2014 22:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جون۔2014ء) دریائے کنہار بالا کوٹ میں ڈوبنے والے جماعت ِ اسلامی کراچی کے نائب امیر و سابق رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ خان شجیع اور طالب علم سفیان عاصم کی تلاش تیسرے روز بھی جاری رہی ،تلاش میں بوٹس بھی استعمال کی جارہی ہیں جب کہ غوطہ خوروں کی مدد بھی حاصل کی جا چکی ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی خصوصی ہدایت پر سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری شبیر احمد خان کی قیادت میں جماعت اسلامی،الخدمت فاونڈیشن،شباب ملی اور دیگر برادر تنظیمات کے 300 سے زاید کارکنان اور آزاد کشمیر حکومت،خیبر پختونخوا حکومت سے وابستہ ریسکیو اہلکاروں نے دریاے کنہار کے لگ بھگ90 کلومیٹر کے علاقے میں تلاش کا سلسلہ تیز تر کردیا ہے،تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک دونوں افراد کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

(جاری ہے)

تلاش کے لیے 6کیمپس لگائے گئے ہیں،جبکہ بیس کیمپ بالا کوٹ میں لگایا گیا ہے،ان کیمپوں کے علاوہ 34ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں،دریائے کنہار کے قرب و جوار میں قائم مساجد میں اعلانات بھی کروا دیئے گئے ہیں ،دریا کے قریب بسنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد ریسکیو آپریشن میں مدد کررہی ہے،بالا کوٹ میں قائم کیے جانے والے بیس کیمپ میں اسماعیل صدیقی،اعجاز اللہ،فواد شروانی ،فصیح الرحمن اور دیگر دیگر کیمپوں کو ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔

دریں اثناء جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ،انہوں نے دونوں افراد کی تلاش کے لیے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا اور ذمہ داروں کو تلاش کا کام تیزی سے جاری رکھنے کی ہدایت جاری کی۔انہوں نے عوام اور کارکنوں سے نصر اللہ خان شجیع اور طالب علم سفیان عاصم کی سلامتی اور عافیت کے لیے دعا کی درخواست بھی کی۔