کسانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جانے کی ضرورت ہے‘ سید وسیم اختر

ہفتہ 12 جولائی 2014 16:51

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 12جولائی 2014ء)پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے سٹیٹ بنک کی سہ ماہی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شعبہ زراعت کے حوالے سے رپورٹ میں دیے گئے اعدادوشمار تشویشناک ہیں، پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی معیشت کا55سے60فیصد حصہ اس شعبہ وابستہ ہے، معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ حکومت پاکستان کسانوں کوزیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرے، انہیں بنیادی ضروریات زندگی گھروں کی دہلیز پر دی جائیں، کاشتکاروں کودرپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جانے چاہئیں۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہاکہ بھارت ہمارے حصے کے دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پانی چوری کرنے میں مصروف ہے جس سے وہ اپنے کاشتکارو ں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے میں کامیاب ہوچکاہے۔

(جاری ہے)

ضرورت اس امرکی ہے کہ کالاباغ ڈیم تعمیر کیاجائے جس سے ہم60لاکھ ایکٹر سے زائد بنجرزمین کوسیراب کرسکتے ہیں اورپاکستان دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے بجٹ میں بھی کسانوں کونظرانداز کیا اور یہ سلسلہ ہنوزجاری ہے۔ملک اس وقت تک ترقی وخوشحالی کی منازل طے نہیں کرسکتاجب تک کاشتکاروں کوان کی محنت کا صحیح پھل نہیں مل جاتا۔آڑھتی اونے پونے فصلیں خرید کرکے مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں جس سے کسانوں کی لاگت بھی پوری نہیں ہورہی۔وزیراعلیٰ خصوصی توجہ دیتے ہوئے کسانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کاازالہ کریں۔شعبہ زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے اسے نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔