اسرائیل غزہ میں ’منظم نسل کْشی‘ کر رہا ہے، ترک وزیراعظم، اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کی عالمی کوششیں تیز تر ہو گئیں
جمعرات 17 جولائی 2014 23:35
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جولائی۔2014ء) ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوآن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی ’منظم نسل کشی‘ کر رہا ہے۔ دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے مابین جامع جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششیں جاری ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بارے میں ترک وزیراعظم رجب طیب اردوآن کی طرف سے اب تک کی سخت ترین تنقید سامنے آئی ہے۔
ان کا اسرائیل پر الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی ’منظم نسل کْشی‘ کر رہا ہے۔ ترک وزیراعظم کے بقول، ” ہم یہ منظم نسل کْشی ہر رمضان میں دیکھ رہے ہیں۔ مغربی دنیا اس پر خاموش ہے اور اسلامی دنیا بھی ایسا ہی کر رہی ہے۔ کیونکہ جن کے جانیں گئی ہیں، وہ فلسطینی ہیں اور آپ ان کی آواز نہیں سن سکتے۔(جاری ہے)
“دریں اثناء اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کی عالمی کوششیں تیز تر ہو گئی ہیں۔
اس سلسلے میں آج اسرائیلی اور حماس کے نمائندے مصر میں تھے۔ مصر میں موجود اسرائیلی سرکاری مذاکرات کار کا کہنا تھا کہ وہ جامع جنگ بندی کے معاہدے پر متفق ہیں لیکن اس کی حتمی منظوری وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور اسرائیلی سکیورٹی کی کابینہ ہی دینے کی مجاز ہے۔ اسی طرح ایک دوسرے اسرائیلی عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ حماس نے کل یعنی جمعے سے فائر بندی پر اتفاق کا عندیہ دیا ہے جبکہ حماس کی جانب سے ایسے کسی بھی معاہدے پر اتفاق کی تردید کی گئی ہے۔ حماس کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے سلسلے میں مذاکرات فی الحال جاری ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اسرائیلی وزیر خارجہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ فی الحال اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے کسی بھی جامع معاہدے سے ’کوسوں دور‘ ہیں۔ان خبروں سے پہلے حماس اور اسرائیل نے پانچ گھنٹے کی فائر بندی پر اتفاق کیا تھا۔ جنگ بندی کی اپیل اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر کی گئی تھی۔ اس فائربندی کا مقصد غزہ میں عام شہریوں کو کھانے پینے کی چیزیں جمع کرنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔ جنگ بندی کے ان پانچ گھنٹوں میں فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھروں سے نکلی تاکہ اشیائے خوراک کا بندوبست کیا جا سکے۔اسرائیلی حکام کے مطابق اس عارضی فائربندی کے فوری بعد غزہ سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے گئے۔ اس کے بعد اسرائیل نے بھی غزہ میں فضائی حملہ کیا۔ تمام تر سفارتی کوششوں کے باوجود حماس اور اسرائیل میں محاذ آرائی جاری ہے۔ گزشتہ دس روز کے دوران ابھی تک ایک اسرائیلی جبکہ 231 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں زیادہ تر عام شہری، بچے اور خواتین شامل ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بنگلادیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا
-
طیارے کے ٹوائلٹ میں لڑکی کی ویڈیو بنانے پرفلائٹ اٹینڈنٹ برطرف
-
امریکہ میں الٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
-
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پرآگئی
-
تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد کرلیا گیا
-
بھارت،اسپتال میں بچے کی پیدائش کا بڑا بل، ماں نے بچہ فروخت کردیا
-
جاپان کے جزائر بونین میں 6.9 شدت کا زلزلہ
-
سید ندیم رضا سرور کو آسڑیلیا میں لانگ ٹائم سروس ایوارڈ دیا گیا
-
60 سالہ خاتون نے مس بیوٹی کوئین کا خطاب جیت لیا
-
غزہ میں 37 ملین ٹن ملبے کا اندازہ، صفائی میں 14 سال لگیں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت ، خاتون کی ناک کی کیل کا پیچ ڈھیلا ہوکرپھیپھڑے میں چلا گیا
-
جنگ بندی تجاویز پر اسرائیلی ردعمل موصول ہوا ہے،حماس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.