کراچی، سرکاری ملازمین کی غفلت سے سندھ حکومت کی ساکھ خراب ہو رہی ہے‘اعظم درانی

بدھ 23 جولائی 2014 17:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی پی ایس123 کورنگی لانڈھی کے صدر اعظم خان درانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کورنگی لانڈھی میں جگہ جگہ کچرے کے انبار لگے ہیں سیوریج کا پانی بہہ رہا ہے ، لوڈشیڈنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل غرض یہ کہ تمام متعلقہ اداروں کے سرکاری ملازمین کام کرنے کو تیار نہیں شہر کو بلدیاتی سہولتیں فراہم کرنے والے تمام اداروں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز ، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ، کے ڈی اے جیسے اداروں میں30 سے40 فیصد گھوسٹ ملازمین ہیں اور بقایا جو ملازمین ہیں وہ اپنی سیاسی وابستگی کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور کام کرنے کو بالکل تیار نہیں ۔

اعظم خان درانی نے مزید کہا کہ کچرا اٹھانے والی گاڑیوں کیلئے فیول کی کمی کا رونہ رویا جاتا ہے جبکہK.M.C ، D.M.C اور K.D.A کے بالا افسران کے علاوہ 12گریڈ،14گریڈ تک کے ملازمین کو روزانہ کی بنیاد پر پرچی سسٹم کے تحت پیٹرول فراہم کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اعظم خان درانی نے کہا کہ سندھ حکومت پر پولیس میں سیاسی بھرتیوں کی آواز تو ہر فورم سے آتی ہے لیکن مندرجہ بالا تمام اداروں کے سیاسی ملازمین کا ذکر کوئی نہیں کرتا جنکی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے شہر مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے اور حکومت سندھ کی ساکھ کو خراب کر رہا ہے۔

آخر میں اعظم خان درانی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن سے مطالبہ کیا کہ ان اداروں کے بھتے پر جبری رخصت پر جانے والے گھوسٹ ملازمین کو واپس کام پر لایا جائے اور تمام ملازمین کو کام کرنے کا پابند بنا کر فوری طور پر شہر کراچی کے بلدیاتی مسائل حل کرائے جائیں۔

متعلقہ عنوان :