وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کرک میں خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کے عملی طور پر قیام کا اعلان کردیا

منگل 5 اگست 2014 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اگست۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کرک میں ڈسٹرکٹ جیل کے قریب واقع وسیع اراضی پر خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کے عملی طور پر قیام کا اعلان کرتے ہوئے اس پر فوری کام شروع کرنے اور اس اہم تعلیمی منصوبے کی جلد اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تکمیل کی ہدایت کی ہے جبکہ اس مقصد کیلئے سمری کی موقع پر ہی منظوری بھی دید ی ہے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر شدید برہمی کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی کی اراضی کیلئے صوبائی حکومت کی طر ف سے اے ڈی پی میں فنڈز مختص ہونے کے باوجود صرف پانی کی عدم دستیابی کو بہانہ بناکر یہ اراضی متروک کرکے نئی جگہ کی تلاش شروع کی گئی حالانکہ پرانی جگہ اے ڈی پی سکیم کے تحت آبنوشی کیلئے 10 کروڑ روپے اور گیس رائلٹی سے چار ٹیوب ویلوں کی پہلے سے منظوری بھی دی گئی ہے جس کی بدولت یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ ملحقہ آبادی کو بھی پینے کے صاف پانی کی وافر فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے جبکہ اہل علاقہ نے شہر کے اندرونی مرکزی مقام پر یونیورسٹی کیلئے مختص جگہ کے علاوہ قریبی 500 کنال اراضی مفت مہیا کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جو اس یونیورسٹی کی عوامی پذیرائی کی غمازی کرتا ہے اور اس سے استفادہ حکومت اورعوام دونوں کے مفاد میں ہے وہ اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک کے قیام سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت اور اہل علاقہ کے ایک وفد سے باتیں کر رہے تھے جس نے رکن صوبائی اسمبلی گل صاحب خان خٹک کی زیر قیادت اُن سے ملاقات کی جبکہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کی سیکرٹری فرح حامد اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ وفد میں سابق وزراء فرید طوفان ،حلیم خٹک، سابق ایم این اے شمس الرحمان اور سابق ایم پی اے شریف خٹک سمیت کرک کے دیگر مشران بھی شامل تھے وزیر اعلیٰ نے موقع پر موجود محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ اس طرح کے اہم تعلیمی منصوبوں میں تاخیر اور سرخ فیتے کی رکاوٹیں حائل نہ ہونے دی جائیں انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت عوام کو صرف زبانی اعلانات سے خوش کرنے اور منصوبوں کے اعلانات کرکے انہیں مختلف حیلے بہانوں سے سرد خانے کی نذر کرنے پر یقین نہیں رکھتی بلکہ ہم اپنے ہر وعدے اور اعلان کو جلد ازجلد عملی جامہ پہنا کر عوام کی توقعات اور اُمیدوں کی تکمیل یقینی بنائیں گے ہم نے سرکاری محکموں کو کرپشن سے پاک کرکے عوامی خدمت کے تابع اور نظام کی تبدیلی کی داغ بیل بھی ڈال دی ہے انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس مجوزہ یونیورسٹی کے نامزد وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی ری وزٹ کمیٹی کے چیئرمین گل صاحب خان خٹک کی مشاورت اور ان کے علم میں لائے بغیر ہی یونیورسٹی کی جگہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو مناسب طرز عمل نہیں انہوں نے اس سلسلے میں غیر ذمہ داری کا مظاہر ہ کرنے والے حکام کے خلاف محکمانہ کاروائی کی بھی ہدایت کی اور واضح کیا کہ کرک جیل سے ملحقہ وسیع اراضی ضلعی صد مقام کے وسط میں واقع ہونے کی وجہ سے پورے ضلع کے عوام کیلئے قابل رسائی ہے اسلئے ایسے غیر متنازعہ مقام کو خواہ مخواہ متنازعہ بنانا کسی طوردرست نہیں وزیر اعلیٰ نے جیل سے ملحقہ اراضی پر یونیورسٹی کے قیام کی سمری فوری طلب اوراس پر دستخط کرکے اسکی باضابطہ منظوری بھی دی اور علاقہ مشران کو یقین دلایا کہ کرک اور ملحقہ جنوبی اضلاع میں اس اہم تعلیمی منصوبے کو ہر صورت جلدازجلد پایہ تکمیل کو پہنچا دیا جائے گاجو اس پورے علاقے میں تعلیمی انقلاب اور معاشی خوشحالی کا پیش خیمہ ثابت ہو گااُنہوں نے حکام کو بھی متنبہ کیا کہ اسطرح کے میگا منصوبوں پر عمل درآمد میں حد درجہ تاخیر اور فیصلوں پر بار بار نظر ثانی سے گریز کیا جائے کیونکہ اسکی وجہ سے تعمیراتی اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے جس کا خمیازہ با لآخر غریب عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے اسلئے آئندہ اسطرح کی لاپرواہی سے گریز کیا جائے جو دراصل کرپشن کی ایک قسم ہے اور اسکی وجہ سے بد عنوانی کے نئے راستے کھلتے ہیں جبکہ مستقبل میں محکمانہ سطح پر بھر پور ذمہ داری اور قوت کا مظاہرہ کیا جائے جو حسن کارکردگی کا تقاضا بھی ہے پرویز خٹک نے علاقہ مشران کو مزید یقین دلایا کہ کرک سمیت تمام جنوبی اضلاع میں تعلیم ، صحت اور آبنوشی سمیت تمام شعبوں میں جاری سکیموں کی بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کے علاوہ نئے منصوبے بھی شروع کئے جارہے ہیں اُنہوں نے کہا کہ کرک اور کوہاٹ کے سنگم پرجامع منصوبہ بندی کے تحت ایک بڑی صنعتی بستی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس کیلئے اراضی کا انتخاب بھی کیا گیا ہے اور یہ بستی علاقے میں صنعتی اور معاشی انقلاب کی نوید ثابت ہو گی انہوں نے کہا کہ کرک شہر میں مقامی ایم پی اے کی وساطت سے 22 کروڑروپے کی لاگت سے پینے کے صاف پانی اور حفظا ن صحت کا جامع منصوبہ مکمل کیا جائے گا اسی طرح آئندہ متعلقہ ارکان اسمبلی اور ضلعی انتظامیہ کی باہمی مشاورت اور اشتراک سے مختلف شعبوں میں ترقیاتی سکیمیں مکمل کی جائینگی ۔

متعلقہ عنوان :