اسلام آباد، وائس چانسلر سرحد یونیورسٹی کی ڈی جی ہیلتھ اور ڈی جی، پی ایم ڈی سی کو جعلی ڈگری جاری کیے جانے کے الزامات کی سختی سے تردید

جمعرات 7 اگست 2014 18:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اگست۔2014ء) وائس چانسلر سرحد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سلیم الرحمان نے ڈی جی ہیلتھ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ( پی ایم ڈی سی) کے ڈائریکٹر جنرل( ڈی جی) کو سرحد یونیورسٹی کی جانب سے جعلی ڈگری جاری کیے جانے کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی یونیورسٹی کی جانب سے ایسی کوئی ڈگری جاری ہی نہیں کی گئی، الزامات لگانے والے پہلے تصدیق کر لیں کہ انہیں یہاں سے کوئی ڈگری جاری ہوئی بھی ہے یا نہیں اور اس کے بعد الزام لگائیں۔

اس امر کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی ایم ڈی سی کو سرحد یونیورسٹی کی جانب سے مبینہ طور پر جعلی ڈگری جاری کیے جانے کے الزمات پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرامجد رجسٹرار پی ایم ڈی سی نے 11جون کو ہمیں مراسلہ لکھا کہ یونیورسٹی کی طرف سے ڈی جی ہیلتھ کو بغیر امتحان دیئے ایم پی ایچ کی ڈگری جاری کی گئی جس کے جواب میں ہم پی ایم ڈی سی کو لکھا کہ ڈاکٹر جہانزیب نے 6 مضا مین میں حاضری ہی نہیں دی تو ان کو ڈگر ی کیسے جاری ہو سکتی ہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امجد خود ہی انک ئری کا حکم دے رہے ہیں ،جس میں انہوں نے دو ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی جس میں ڈاکٹر شائستہ اوردوسرے مسٹر اسماعیل تھے دوسرے مراسلے میں وہ خود اس کمیٹی کے چیئرمین بن اور تیسرے مراسلے میں ایڈمن انچارج نے کہا کہ میں کمیٹی کا ہیڈ ہوں ،ہم نے میں اس کا جواب بھی جمع کروایا لیکن پی ایم ڈی سی نے ہیومن رائٹس سیل سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کے بغیر اپنی ہی بنائی ہوئی کمیٹی کا فیصلہ میڈیاکو جاری کردیا کہ سرحد یونیورسٹی نے ڈاکٹر جہانزیب اورکزرئی کو ایم پی ایچ کی جعلی ڈگری جعلی کر دی ہے ،ڈاکٹر سلیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے پی ایم ڈی سی کمیٹی کے کئے گئے فیصلہ کے خلاف اسلاسپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل میں جواب بھی داخل کروا دیا تھا لیکن پی ایم ڈی سی نے اس فیصلہ کا انتظار کی بغیر اپنی کمیٹی کی رپورٹ میڈیا کو جاری کر دی ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے پی ایم ڈی سی کی کمیٹی کے فیصلہ کے خلاف حکم امتناعی بھی لے لیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر پی ایم ڈی سی کی یہ بات مان بھی لی جائے کہ ہم نے ڈاکٹر جہانزیب اورکزئی کے پیپرز لیے ہیں اور وہ ملک سے باہر تھے تو ہمیں وہ تاریخ ہی بتا دی جائے میڈیا والے خود چیک کرلیں کہ جو تاریخ پی ایم ڈی سی والے بتا رہے ہیں ان تاریخوں میں ڈاکٹر جہانزیب ملک میں تھے یا نہیں ۔پی ایم ڈی سی کی طرف سے ایک یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ سرحد یونیورسٹی نے ڈاکٹر جہانزیب کو بغیر کسی این او سی کے داخلہ دیا ہے ،سرحد یونیورسٹی کے کسی قانون میں موجود نہیں کہ کسی بھی امیدوار کے داخلہ کے وقت اس کے ادارے کا این او سی ضروری ہے ،پھر ہم ان کو کیوں کہیں کہ آپ این او سی لے کر آئیں ،انہوں نے کہا کہ اگر گورننمٹ کے کسی ادارے میں ایم پی ایچ کی ڈگری پیش کی جاتی ہے تو اس ادارے کا کام ہے کہ ان سے پوچھے کہا انہوں نے داخلہ بغیر این او سی کے کیوں لیا ۔

ڈاکٹر سلیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے یہ مناسب سمجھا کہ میڈیا کے آگے سرحد یونیورسٹی کی طرف سے وضاحت پیش کر دی ،اس کے بعد بھی اگر کسی قسم کا کوئی اعتراض ہے تو ہم تمام ثبوتوں کے ساتھ کوائف دینے کو تیار ہیں ۔

متعلقہ عنوان :