پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی بدقسمتی ہے، دونوں ممالک کو باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اقدات کرنے چاہئیں،امریکی وزارت خاجہ

منگل 19 اگست 2014 17:37

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اگست۔2014ء) امریکہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندے ہفتے ہونیوالے مجوزہ خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کی منسوخی کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اقدات کرنے چاہئیں۔ واشنگٹن میں امریکی وزارت خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان طے شدہ مذاکرات کی منسوخی بدقسمتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ، پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا اور یہ موٴقف دونوں فریقین پر واضح کیا جاتا رہے گا۔ بھارت نے 25 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والے خارجہ سیکرٹری کے مذاکرات یہ کہہ کر منسوخ کئے تھے کہ پاکستان کو پاک بھارت مذاکرات اور حریت رہنماؤں سے مذاکرات میں سے ایک کو چننا ہوگا۔

(جاری ہے)

پاکستان نے حریت رہنماؤں سے بات چیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات سے قبل کشمیری قیادت سے مشاورت کی روایت کافی عرصے سے چلی آرہی ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی طر ف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کی منسوخی دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی پاکستانی قیادت کی کوششوں کیلئے شدید دھچکا ہے۔ امریکی وزارت خاجہ کی نائب ترجمان نے کہا کہ اس بات سے قطع نظر کہ مذاکرات کیوں منسوخ ہوئے دونوں فریقین کو دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے امریکہ کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی ہےئت اور رفتار کا تعین دونوں ملکوں کو باہمی طور پرکرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :