پنڈی گھیب، بوسیدہ پائپ لائن پھٹنے سے ہزاروں لیٹر کروڈ آئل بہہ جانے سے سات سو کنال زرعی زمین ناقابل کاشت ہو گئی

منگل 19 اگست 2014 18:52

پنڈی گھیب ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اگست 2014ء) پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ کے مقامی افسران کی بے حسی کے باعث پنڈی گھیب کے نواحی گاؤں موضع ڈہوک شیر خان مگھیاں کے قریب بوسیدہ پائپ لائن پھٹنے سے ہزاروں لیٹر کروڈ آئل بہہ جانے سے سات سو کنال زرعی زمین ناقابل کاشت ہو گئی۔نقصان کا معاوضہ دیا جائے ورنہ راولپنڈی روڈ کو بلاک کر دیا جائے گا۔متاثرین کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق موضع ڈہوک شیر خان مگھیاں کے رہائشی امیر خان ، جلیل احمد ، محمد عرفان ، محمد عمران اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ عرصہ دراز سے پی او ایل کی پائپ لائینیں انکی زمینوں سے گزر رہی ہیں جو میال کمپنی سے کھوڑ کروڈآئل فراہم کرتی ہیں۔زمین سے گزرنے کو کوئی معاوضہ بھی انہیں نہیں دیا جاتا۔گزشتہ ڈھائی مہینے سے ان بوسیدہ پائپ لائنیوں سے نکلینے والے کروڈ آئل سے سات سو کنال سے زائد زرعی زمین بنجر ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ زراعت سے سروے کروایا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کروڈ آئل متاثرہ زمین میں سات فٹ تک اندر جا چکا ہے۔تمام متاثرہ زمین بین الصوبائی شاہراہ کے ساتھ ملحقہ ہونے کے باعث آگ لگنے کا شدید خطرہ ہے۔تمام صورتحال پر پی او ایل کھوڑ کے ایڈمن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جوابا کہا کہ مجھے تو اس واقعہ کا علم ہی نہیں۔ حالانکہ تین سال قبل پی او ایل نے اسی زرعی زمین کے بنجر ہونے پر نقصان کے ازالے کیلئے صرف ایک اہزار کا چیک دیا۔

اہل علاقہ نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ، چیف جسٹس آف پاکستان ، وفاقی محتسب اعلی اسلام آباد ، چیئر مین پی او ایل ، ،وفاقی وزیر پڑولیم، وفاقی وزیر ماحولیات سے کروڑوں روپے مالیت کی زمین بنجر ہونے اور علاقہ میں ماحولیات کو نقصان پہنچنے پر مقامی افسران کے خلاف فوری کاروائی کریں اور متاثرہ زمین کے مالکان کو معقول معاوضہ دینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔