پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن سول اسپتال کراچی یونٹ کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا

منگل 26 اگست 2014 17:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اگست۔2014ء) پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن سول ہسپتال کراچی یونٹ کا اپنے مطالبات، مریضوں کے حقوق، ہسپتال میں بد انتظامی اور پانچ سال سے ہسپتال پر مسلط ایم ایس پروفیسر سعید قریشی کے خلاف بھوک ہڑتال واحتجاج دوسرے روز بھی جاری ، کل بھوک ہڑتال کیمپ پر اظہار یکجہتی کیلئے سندھ ڈاکٹر ز فورم کے ڈاکٹر نواز ملاح، ڈاکٹر نثار شاہ ، سندھ پیرا میڈیکل ویلفئیر ایسوسی ایشن کے سر پرست اعلیٰ اخلاق احمد خان ،جاوید مرزا، یونٹ صدر یوسف خان ، جنرل سیکریٹری عبدالصمد ، پیپلز میڈیکل سے شفقت اعوان ، قیوم بھٹی، کریم خان ، لیاری ہسپتال کے صدیق بلوچ ، سروسز ہسپتال کراچی کے صدر محمد رمضان آفریدی کوڑا خان ، کامل خان مروت ، شیخ واحد ،واحد بخش و دیگر عہدیداروں و ممبران نے پہنچ کر بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے لوگوں سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات جائز قرار دیتے ہوئے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔

(جاری ہے)

آج 26اگست کو یونٹ ورکنگ کمیٹی کے چئیر مین افتخار احمد خان کی سر براہی میں سول ہسپتال یونٹ درجنوں افراد علی گھمرو، نورین خان ، شاہد حسین ، رضوان مغل، منہ ، اشوک کینا، سعیدہ مبارک علی، کوثر اقبال، قیصر ابراہیم ، طاہر اقبال ، میر حسن چوہان ، محمد جاوید ، فردوس خان ، ظہیر احمد ، خلیل احمد ،دلدار ، مشتاق احمد و دیگر نے بھوک ہڑتال جاری رکھی، شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ملازمین نے مطالبہ کیا کہ سول ہسپتال بچانے اور مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے اور ملازمین کو حقوق دلانے کیلئے پروفیسر سعید قریشی کو فالفور ہٹایا جائے ۔

محکمہ صحت کے کسی بھی سینئر ایماندار اور محنتی ڈاکٹر کو ہسپتال کے مفاد میں ایم ایس مقرر کیا جائے۔ اس موقع پر کراچی ڈویژن کے صدر محمد نذیر عباسی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ظلم اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے، پاکستان پیرا میڈیکل کی ایک تاریخ ہے ہمیشہ پیرا میڈیکل ملازمین کے اجتماعی مفاد کیلئے جدوجہد کی ہے، ہم کسی کو نہ حق کھانے دینگے اور نہ کسی باہر والے کو اپنا ادارہ تباہ کرنے دینگے۔

پروفیسر سعید قریشی نے ہمارے ادارے کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے ظلم یہ ہے کہ ایک شیر کی شکل کے فوارے پر 13لاکھ خرچ دکھا کر موصوف سب لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ کروڑوں روپیہ گورنمنٹ اس ہسپتال کو مریضوں کے لیے ہر سال دیتی ہے لیکن اتنے بجٹ ملنے کے باوجود مریض بیچارے دواوٴں کیلئے پرائیویٹ دواوٴں کے اسٹورز پر دھکے کھا رہے ہیں ایک ڈسپوزل سرنج بھی بیچارے مریضوں کو نہیں ملتی ، ہم سوال کرتے ہیں کہ یہ کروڑوں کے بجٹ کہاں خرچ ہوتے ہیں ، کاغذات کا پیٹ بھرا جا رہا ہے کئی ماہ سے ایم ۔

آر۔ آئی مشین بند پڑی ہوئی ہے۔ غریب مریض کو پرائیوی اداروں میں بھیجا جا رہا ہے مزے کی بات یہ ہے کہ ایم ۔ آر۔ آئی ہزاروں روپیہ میں مخصوص لوگوں کو نواز نے کیلئے پرائیویٹ کروائے جا رہے ہیں اندھیر نگری چوپٹ راج کے خلا آواز بلند کی ہے ۔ ڈویژنل صدر نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو ہم سندھ بھر کے تمام اضلاع میں احتجاج کرینگے۔

متعلقہ عنوان :