اسٹیٹ بینک آف پاکستان ملک میں ہاریوں کیلئے آسان قرضوں کو توسیع دینے اور آباد گاروں کو مختلف زرعی خرچوں کی مد میں آسانی پیدا کرنے کیلئے 500 ملین روپے مختص

منگل 26 اگست 2014 19:43

ٹنڈوجام (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 اگست 2014ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان ملک میں ہاریوں کیلئے آسان قرضوں کو توسیع دینے اور آباد گاروں کو مختلف زرعی خرچوں کی مد میں آسانی پیدا کرنے کیلئے 500 ملین روپے مختص کئے ہیں جبکہ اس سلسلے میں سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے گریجویٹس کو ایگری فنانسنگ سے متعلق تین ماہ کی انٹرشپ پروگرام کے تحت تربیت کا آغاز کیا گیا ہے اس سلسلے میں رکھی گئی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجی الدین صحرائی نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ضرورت مند آبادگاروں کو آسان قرض دینے کے ساتھ ساتھ انہیں زرعی پیداوار کو بڑھانے‘ زمین سے منڈی تک رسائی اور انہیں مناسب سرمایہ کمانے سے متعلق تربیت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کئی آبادگار قرض وصول کرتے ہیں مگر قرض کے مناسب استعمال اور صحیح منصوبہ بندی نہ ہونے سے آباد گار قرض واپس کر نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس تربیت سے ہمارے گریجویٹ آباد گار اور قرض لینے والے مالی اداروں کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے۔ اسٹیٹ بینک کے چیف منیجر محمد ہمایوں خان نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد زراعت کی ترقی اور نوجوانوں میں زرعی فنانسنگ بابت قابلیت پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں غبرت کے خاتمے اور خوراک کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے آبادگار کا معاون بننا لازمی ہے اور اس میں ہمارے زرعی گریجویٹ اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ قرض کے حصول کو آسان بنایا گیا ہے۔ نیشنل بینک کے سربراہ طارق لطیف الغاری نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے زرعی قرضوں کیلئے 500 ملین روپے رکھے ہیں۔ اس قرض کو صحیح اور میرٹ کے مطابق جاری کرنے اور اس کی واپسی کی وصولی کیلئے زرعی گریجویٹس کو رکھنا قابل تعریف قدم ہے۔