سعودی عرب،منشیات سمگلنگ کے جرم میں ایک پاکستانی سمیت دو افراد کے سر قلم،پاکستانی شہری کامران غلام عباس کا سر مشرقی صوبہ خبار میں قلم کیا گیا،سعودی وزارت داخلہ کا بیان

منگل 9 ستمبر 2014 22:38

سعودی عرب،منشیات سمگلنگ کے جرم میں ایک پاکستانی سمیت دو افراد کے سر ..

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر 2014ء) سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں ایک پاکستانی، اور قتل کے الزام میں ایک سعودی باشندے کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔سعودی عرب کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستانی باشندے کامران غلام عباس کو منشیات کی سمگلنگ کی پاداش میں ملک کے مشرقی صوبے میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

ایک بیان میں سعودی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ کامران غلام عباس کا سر مشرقی صوبہ خبار میں قلم کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سعودی باشندے خلف العنزی کو شمالی علاقے حیل میں سزائے موت دی گئی۔ خلف العنزی کو ایک شخص کے قتل میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ان دو افراد کی سزائے موت ساتھ رواں سال سعودی عرب نے 48 افراد کے سر قلم کیے ہیں۔انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس کیس کی بنیاد ملزموں کے اقبالی بیانات پر رکھی گئی ہے جو تشدد کر کے حاصل کیے گئے تھے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں سزائے موت کے استعمال میں تیزی آئی ہے جو پریشان کن ہے۔2013 میں سعودی حکام نے 79 افراد کو یہ سزا دی تھی ۔ ان میں سے تین مجرم ایسے تھے جن کی عمر جرم کے وقت 18 سال کی عمر سے کم تھی۔