حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے قواعد وضوابط پر اتفاق نہیں ہورہا ہے،جہانگیر ترین

ہفتہ 13 ستمبر 2014 17:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے قواعد وضوابط پر اتفاق نہیں ہورہا ہے حکومت عمومی طور پر سازش کے جائزے کی بات کررہی ہے اور وہ حلقے نہیں کھولنا چاہتی جبکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حلقے کھولے جائیں ۔

ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پروگرام سے خوفزدہ ہوکر کارکنوں کی گرفتاریاں کی گئی ہیں اب جب تک حکومت حالات ٹھیک نہیں کرے گی راستے نہیں کھولے گی اور گرفتار کارکنوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا مذاکرات نہیں ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سینکڑوں کارکنوں کو گھروں اور ریسٹ ہاؤسز سے اٹھایا گیا حکومت اس طرح خوف وہراس پھیلانا چاہتی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے یہ ایک ایسا مطالبہ ہے جس پر کوئی دوسری رائے نہیں ہوسکتی تاہم دیگر پانچ پوائنٹس پر پیش رفت ہوئی ہے اور ہمارا اتفاق ہوا ہے کہ جوڈیشل کمیشن 45دن میں اپنا کام مکمل کرے گا اور اس کی تشکیل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ہوگی ہمارا دیگر امور پر بھی اتفاق ہوا ہے تاہم جو دو ڈھائی باتیں رہ گئی ہیں وہی اصل جڑ ہیں نواز شریف کے استعفے کے مطالبے کو ایک طرف رکھ دیا جائے تو پھربھی جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز پر فیصلہ نہیں ہوسکا حکومت کہتی ہے کہ عدالتی کمیشن عمومی طور پر جائزہ لے کہ دھاندلی کی کوئی سازش ہوئی ہے کہ نہیں اور وہ انتخابی حلقے نہیں کھولنا چاہتے جبکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حلقے کھولے جائیں ۔

پارٹی کے منحرف صدر جاوید ہاشمی کے بیان کے بارے میں جہانگیر ترین نے کہا کہ ہمیں ان کے بیان پر افسوس ہوا ہے انہوں نے غلط بیانی کی ہے وہ تمام تر اجلاسوں اور فیصلوں میں شامل تھے تاہم یہ بات جاوید ہاشمی اور سعد رفیق سے پوچھی جاسکتی ہے کہ انہوں نے کیا سازش تیار کی ہے ان دونوں کا ٹیلی فون ریکارڈ سامنے آچکا ہے