مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی

ملک کو جعلی اسمبلیوں سے چلایا جارہا ہے، ہم ملک بچانے نکلے ہیں اور آزادی کی تحریک کے ذریعے مسلط نظام کا خاتمہ کر کے حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔ سربراہ جے یو آئی ف کا اجلاس سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 اپریل 2024 19:47

مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اپریل 2024ء ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کو جعلی اسمبلیوں سے چلایا جا رہا ہے، ہم ملک بچانے نکلے ہیں اور آزادی کی تحریک کے ذریعے مسلط نظام کا خاتمہ کر کے حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔ پشاور میں تنظیمی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، جے یو آئی نے ہمیشہ انتخابی دھاندلی کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا ہے، 1977ء میں بھی دھاندلی کے خلاف مولانا مفتی محمود نے تحریک کی قیادت کی، 2018ء میں بھی بدترین دھاندلی ہوئی اور آج 2024ء میں بھی وہی ڈرامہ رچایا گیا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کل دھاندلی کے لیے آواز اٹھانے والے آج دھاندلی پر خاموش کیوں ہیں؟ اقتدار کی جنگ لڑنے والوں نے دھاندلی سے اقتدار حاصل کرلیا، ہم غلامی کسی طور پر قبول نہیں کریں گے، ایوان اور پارلیمنٹ سے جے یو آئی کو دور رکھنے والے سن لیں، ہم میدانوں میں آپ کے ظلم وجبر کے خلاف آواز اٹھائیں گے، گزشتہ 76 سالوں سے ملک کو سیاسی معاشی اور جمہوری طور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، ہم ملک بچانے نکلے ہیں اور آزادی کی تحریک کے ذریعے مسلط نظام کا خاتمہ کر کے حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور کراچی کے بعد 9 مئی کو پشاور میں عوامی میدان لگے گا اور قوم کو ملک کے خلاف ہونے والی سازشوں سے آگاہ کیا جائے گا، کچھ قوتیں عوام کے ووٹ کے حق کو پامال کرتی ہیں بلکہ یرغمال بنا لیتی ہیں، 2018ء میں جب جھرلو پھیرا گیا تو ہم نے میدان میں اتر کر اس کا مقابلہ کیا، جب تک سیاسی جماعتوں میں یکسوئی نہیں ہے اس وقت تک جمعیت علمائے اسلام اپنے ہی پلیٹ فارم سے اس تحریک کو آگے بڑھائے گی۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہمارے ادارے ہمارے عقائد کو چھیڑ رہے ہیں، بڑے معصومانہ انداز اور الفاظ سے چھیڑ رہے ہیں، ہم اس کا تعاقب کریں گے، لوگوں کو میدان میں نکالیں اور بتائیں کہ اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے، ہندوستان دنیا کی سپر طاقت بننے کے خواب دیکھ رہا ہے جب کہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کی تگ و دو کررہا ہے، جو قوتیں آج ہمارے ملک کی غلامی کی ذمہ دار ہیں ان کی گرفت کو کمزور کردیا جائے۔