علم کسی کی میراث نہیں؛ حافظ آباد کے غریب دودھ فروش جنید علی کی انٹر میں اول پوزیشن

اتوار 14 ستمبر 2014 23:04

علم کسی کی میراث نہیں؛ حافظ آباد کے غریب دودھ فروش جنید علی کی انٹر ..

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14ستمبر۔2014ء) کہتے ہیں کہ علم کسی کی میراث نہیں ہوتی یہ بات ایک مرتبہ پھرثابت کردی ہے جنید علی نے جو اپنے گھر والوں کی روزی روٹی کے لئے دودھ بھی بیچتا ہے اور حصول علم کے لئے سرگرداں بھی رہتا ہے۔ایک کمرے کا مکان اور ایک بھینس یہی ہے حافظ آباد کے جنید علی کی کل کائنات لیکن عزم اور حوصلہ اتنا مضبوط ہے کہ بڑے سے بڑا پہاڑ بھی اس کے سامنے کچھ نہیں، لگن اتنی سچی کہ منزل خود ہی اس کےراستوں کی رکاوٹیں دور کرے، آندھی آئے یا طوفان، برسات ہو یا چٹختی دھوپ جنید کے مضبوط ارادوں نے ہر مشکل کو پار کیا۔

ہرروز صبح سویرے اٹھ کر اپنی واحد بھینس کو چارہ ڈالنے کے بعد دودھ فروخت کرنا اور پھر حصول علم کے لئے کالج جانا ہر کسی کے لئے آسان نہیں لیکن جنید نے اسے اپنے راستے کی دیوار نہ بننے دیا۔

(جاری ہے)

کڑی محنت ، بلند حوصلے، مستقل مزاجی سے جب اس نے گوجرانوالہ تعلیمی بورڈ کے انٹر آرٹس کےامتحانات میں پہلی پوزیشن اپنےنام کی تو گویا اسے تو دنیا ہی مل گئی۔

جنید کو اس کی محنت کا پھل ملتا بھی کیوں نا، آخر باپ کی آنکھوں کے خواب اس کی راہ کا تعین جو کرتے ہیں اورماں کی دعائیں اس کی منزل کی راہ کی رکاوٹیں دور کرتی ہیں۔ریجن بھر میں انٹر میں اول آنے والے جنید کا کہنا ہے کہ وہ پڑھ لکھ کر ملک و قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہے اور کچھ ایسا کام کرنا چاہتا ہے جس سے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن کا بول بالا ہو۔ جنید کی محنت کا ثمر دیکھ کر اس ملک کے ہر شہری کو یہ احساس دلاتی ہے کہ بوٹی مافیا، رشوت ستاتی اور اقربا پروری نے بھلے ہی ہمارے معاشرے کو کھوکھلا کردیا ہو لیکن یہ تمام برائیاں میرٹ کا راستہ نہیں روک سکتیں۔

متعلقہ عنوان :