سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس

جمعرات 25 ستمبر 2014 15:42

اسلام آباد:(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر ڈاکٹر سعیدہ اقبال کی زیر صدارت نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر ہر ی پور میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ادارے کی کارکردگی ، فنگشن ، بجٹ اور مین پاور کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا قائمہ کمیٹی نے ادارے کے مختلف ٹیکنیکل شعبوں کا دورہ کیا اور کام کرنے والے انجینئز سے ملاقات بھی کی ۔

چیئرپرسن کمیٹی ڈاکٹر سعیدہ اقبال نے کہا کہ دفاعی پیداوار ملک کی سلامتی کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ دفاعی سازو سامان تیار کرنے والی تمام تنظیموں کو مضبوط کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ این آر ٹی سی انتہائی اہم ادارہ ہے جو ٹیلی کمیونیکیشنز سے متعلق سازو سامان تیار کر ے ناصرف ملکی ضروریات کو پورا کر رہا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایکسپورٹ کر کے ملک کے لئے زر مبادلہ کما رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے صرف نوجوان نسل کو صحیح راستے پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ملک و قوم کیلئے قیمتی اثاثہ بن سکیں ۔

(جاری ہے)

رکن کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے تجویز دی کہ یہ ادارہ اپنی ایکسپورٹ ایران اور افغانستان کے ساتھ بڑھائے یہ ممالک پاکستان کیلئے اچھی تجارت گاہ ثابت ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ادراہ اچھا کام رہا ہے یہ ادارہ ملکی سطح پر موبائیل فون بنائے سولر پر چلنے والے پمپس ، لائیٹیں اور یو پی ایس بنائے تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بجلی کی قلت کو پورا کیا جا سکے۔

بریگیڈئیر (ر)عابد حسین بھٹی پراجیکٹ ایڈوائز نے کمیٹی کو ادارے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس ادارے کا قیام 1965 میں آیا ادارے میں 90 فیصد سویلین کام رہے ہیں کل ملازمین کی تعداد 980 ہے جن میں سے 200 ریگولر اور باقی عارضی بنیادوں پر تقرر کیے گئے ہیں ادارے کا کنٹرول بورڈ آف ڈائریکٹر کرتا ہے جس کے چیئرمین سیکرٹری دفاع ہیں اور بورڈ 9 ممبران پر مشتمل ہے۔

یہ ادارہ مواصلات کے متعلق سازو سامان تیا رکر کے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر تجارت کر رہا ہے وائرلس سیٹ ، یو پی ایس ، ریڈیو، اور اس طرح کی دیگر بہت سی چیزیں تیا ر او رمرمت کر کے قومی خزانے میں اضافہ کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ نسٹ کے کیمپس لاہور، راولپنڈی ، اور اسلام آباد میں پی ایچ ڈی کرنے والے طالبعلموں کو مٹیریل فراہم کر کے سستے داموں اشیاء تیار کرواتے ہیں جس پر چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ انجینئر نگ یونیورسٹی پشاور سمیت ملک کی دیگر انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے طالبعلموں کو بھی اپنے منصوبہ جات میں شامل کر کے اُن کی اور ملک کی مدد کریں ۔

قائمہ کمیٹی نے وفاقی وزیر اور وزارت کے سیکرٹری دفاع کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کا مقصد ایسے اداروں کا دورہ کر کے اُن کے مسائل حل کرانے میں مد دکرنا ہوتا ہے جس کیلئے اعلیٰ حکام کی شرکت ضروری ہوتی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے ادارے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہا رکر تے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ز تاج حید ر ، اورا مرجیت کے علاوہ ایم ڈی نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن بریگیڈیئر افتخار احمد اور پراجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر)عابد حسین بھٹی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی.

متعلقہ عنوان :