حکومت اپنا کام ڈھنگ سے کرے تو عدالت عظمیٰ کا کام 10 فیصد رہ جائے گا ،سپریم کورٹ ، حکومت چلانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، عدالت عظمی انتہائی محتاط رہ کر ریمارکس دیتی ہے ، جسٹس جوادایس خواجہ

منگل 30 ستمبر 2014 21:27

حکومت اپنا کام ڈھنگ سے کرے تو عدالت عظمیٰ کا کام 10 فیصد رہ جائے گا ،سپریم ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30ستمبر۔2014ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت اپنا کام ڈھنگ سے کرے تو عدالت عظمیٰ کا کام 10 فیصد رہ جائے گا۔

(جاری ہے)

منگل کو جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اسلام آباد میں بڑے بل بورڈز لگانے سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کی جمع کرائی گئی رپورٹ مسترد کردی، جسٹس دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ سی ڈی اے کروڑوں کما رہی ہے لیکن اس دوران ماحولیات کو بالکل نظر انداز کردیا گیا۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ وہ روز کہتے ہیں کہ حکومت چلانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، عدالت عظمی انتہائی محتاط رہ کر ریمارکس دیتی ہے، ہم ایسا کچھ نہیں کہتے جو سیاست کے زمرے میں آئے، حکومت اپنا کام ڈھنگ سے کرے تو سپریم کورٹ کا کام صرف 10 فیصد رہ جائے۔ عدالت نے (آج)بدھ کو چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کرتے ہوئے اس سلسلے میں نئی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

متعلقہ عنوان :