حکومت ٹی سی پی کے ذریعے کپاس کی 10 لاکھ گانٹھیں خریدے گی، سکندر حیات خان بوسن

ضرورت پیش آئی تو ہدف میں اضافہ کیا جائیگا، خریداری پر عید کے بعد عملدرآمد شروع ہو جائیگا کاشتکاروں کو محنت کا حقیقی صلہ دینے کیلئے کپاس کے نرخ 3 ہزار روپے من مقرر کردیئے گئے ہیں، وفاقی وزیر نیشنل فوڈاینڈ سیکیورٹی

اتوار 5 اکتوبر 2014 12:44

خانیوال(اُردو پوائنٹ اخبار تاز ترین۔ 5 اکتوبر 2014ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ حکومت ٹی سی پی کے ذریعے کپاس کی 10لاکھ گانٹھیں خریدے گی ضرورت پیش آئی تو اس ہدف میں اضافہ کر دیاجائے گا خریداری پر عید کے بعد عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ کپاس کے نرخ بھی 3ہزار روپے من مقرر کر دیے گئے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو اس کی محنت کا حقیقی صلہ مل سکے ۔

انہوں نے یہ بات ورلڈ وائیڈ فنڈ پاکستان کے تحت پاکستان میں دیہی علاقوں کے نوجوانوں کی تربیت کے حوالہ سے ’گرین سکلز پراجیکٹ‘کی تقریب تقسیم وٹرنری کٹس خطاب کے دورن کہی یہ تقریب جناح ہال ضلع کونسل خانیوال میں منعقد ہوئی ۔اس پراجیکٹ کو کنگ ڈم آف نائیدر لینڈ ایمینسی ،یورپین یونین ،فیڈرل پبلک آف جرمنی اور جی آئی زی کا تعاون حاصل ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ اپٹما اور کارخانہ دارہوش کے ناخن لیں حکومت نے 3ہزار روپے من کا فیصلہ تمام اخراجات کو مد نظر رکھ کر کیا ہے حکومت چاہتی ہے کہ ایسی پالسی ہو کہ جس سے کاشتکار اور کارخانہ دار دونوں کو فائد ہ ہو سکند ر حیات خان بوسن نے کہا کہ کاشتکار کو اس کی محنت کا پھل ملنا چاہیے زراعت اور لائیو سٹاک پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ان شعبہ جات میں صرف اسی وقت ترقی لائی جاسکتی ہے جب ہمارے کسانوں میں جدید ٹیکنالوجی اور آلات تک رسائی کو ممکن بنایا جائے۔

(جاری ہے)

وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نئی ٹیکنالوجی اور مشینری کو فروغ دینے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے وفاقی وزیر نے اس موقع پر ” گرین سکلز پراجیکٹ “ کے تحت 600کسانوں میں وٹرنری کٹس تقسیم کیں اس موقع پر پراجیکٹ منیجر ڈبلیو ڈبلیو ایف عرشیہ خورشید بھی موجود تھیں بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سکند ر حیات بوسن نے کہا کہ حکومت یوریا کھاد کی مد میں سبسڈی دے رہی ہے تاہم فاسفیٹ اور پوٹاش کھادوں پر سبسڈی اس وقت دی جائیگی جب کھاد کمپنیاں بوری پر قیمت درج کریں گی ۔

متعلقہ عنوان :