سمندری طوفان نیلو فر کے اثرات، منگل کی شام پنگریو سمیت ضلع بدین اور ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں میں بادل چھانا شروع ہو گئے

منگل 28 اکتوبر 2014 21:51

سمندری طوفان نیلو فر کے اثرات، منگل کی شام پنگریو سمیت ضلع بدین اور ..

پنگریو ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اکتوبر 2014ء) سمندری طوفان نیلو فر کے اثرات، منگل کی شام پنگریو سمیت ضلع بدین اور ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں میں بادل چھانا شروع ہو گئے، ضلع بدین میں کسی بھی قسم کے خطرے سے بچاؤ کے لئے کوئی اقدام نہ کئے جا سکے، ایمرجنسی بھی نافذ نہیں کی گئی، ضلع کے عوام میں سخت خوف وحراس۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان نیلو فر کے اثرات منگل کی شام سے ظاہر ہو نا شروع ہو گئے ہیں اور پنگریو سمیت ضلع بدین ،ضلع ٹھٹھہ، اورو سجاول کے ساحلی علاقوں میں بادل چھاگئے ہیں محکمہ موسمیات کی جانب سے کی گئی پیشگوئی کے مطابق اس سمندری طوفان کے باعث بدھ کے روز سے مذکورہ تینوں اضلاع میں بارشیں شروع ہو سکتی ہیں جو کہ متوقع طور پر ہفتے تک جاری رہیں گی سمندری طوفان کا رخ عمان سے تکرانے کے بعد ضلع بدین ، ٹھٹھہ اور سجاول کی طرف ہو نے کے امکان کے باوجود بدین کی ضلعی انتظامیہ نے ساحلی علاقوں کے باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر نے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے اور نہ ہی اس طوفان کی متوقع تباہیوں سے بچاؤ کے لئے کوئی پلان تشکیل دیا گیا ہے اس ضمن میں حاصل کی جانے والی معلومات کے مطابق ضلع بدین میں اب تک ایمرجنسی ڈیکلئیر نہیں کی گئی اور ضلعی انتظامیہ نے ٹی ایم او گولارچی اور بدین کو ساحلی علاقوں میں انتباہی بینر لگانے کی ہدائت کر نے پر اکتفا کیا ہے جبکہ طوفان سے متاثر ہو نے والے باشندوں کو ٹرانسپورٹیشن ، رہائش اور کھانے کی سہو لت فراہم کر نے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے اطلاعات کے مطابق ضلع بدین سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کی بڑی تعداد تا حال واپس کناروں پر نہیں پہنچی اور انہیں طوفان کے بارے میں کوئی اطلاع بھی نہیں دی جا سکی جبکہ ضلع بدین کے مختلف سرکاری محکموں کے افسران کو سمندری طوفان سے متاثرہ باشندوں کے ریسکیو اور ریلیف کے لئے کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں سمندری طوفان کے خطرے کے باوجود ڈپٹی کمشنر بدین منگل کی شام تک دفتر سے غیر حاضر تھے رابطہ کر نے پر ڈی سی آفیس کے عملے نے بتایاکہ ڈپٹی کمشنر بدین پی ڈی ایم اے کی میٹنگ میں شرکت کے لئے کراچی گئے ہوئے ہیں ضلع بدین کے ساحلی علاقوں سمیت ضلع بھر کے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں سمندری طوفان کے خطرے کے باعث شدید خوف وحراس پھیل گیا ہے تاہم ساحلی علاقوں سے کسی قسم کی نقل مکانی کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں ذرائع کے مطابق ساحلی علاقے کے ہزاروں باشندوں کے پاس نقل مکانی کر نے کے لئے وسائل نہیں ہیں اور نہ ہی نقل مکانی کر کے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو نے کی صورت میں سائبان موجود ہے جس کی وجہ سے یہ ساحلی باشندے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر بھی اپنے گھروں میں موجود ہیں تحصیل ٹنڈو باگو میں بھی سمندری طوفان اور بارشوں کے نقصانات سے بچاؤ کے لئے اقدامات صفر نظر آ رہے ہیں اور اس تحصیل میں بھی کوئی ریلیف کیمپ قائم نہیں کئے گئے سمندری طوفان کی لمحہ بہ لمحہ صورتحال معلوم کر نے کے لئے لوگ ٹی وی، ریڈیو اور انٹرنیٹ کا سہارا لے رہے ہیں کیونکہ ضلع بدین میں عوام کو اس حوالے سے معلومات دینے کے لئے سرکاری طور پر کوئی انفارمیشن سینٹر قائم نہیں کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :