گر لز کالج میلسی کی پر نسپل پھڈے باز بن گئی

جمعہ 31 اکتوبر 2014 20:47

میلسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) گر لز کالج میلسی کی پر نسپل پھڈے باز بن گئی کمپیو ٹر کے ٹھیکے دار کے الزاما ت ثابت ہونے کے بعد دوسرا سکینڈل کینٹین کے ٹھیکیدار کو نئے سال کی نیلامی میں شامل نہ کر کے اپنے پسند کے نئے ٹھیکیدار کو دو لاکھ نو ے ہزار میں ٹھیکہ دیدیا پرانے ٹھیکیدار نے ٹھیکہ ختم ہونے سے قبل حکم امتناعی کی خلا ف ورزی پر تو ہین عدا لت دائر کردی جس میں پر نسپل نے مبینہ طور پر اپنے وکیل کے ذریعے حا ضر ہو گئی متاثرہ ٹھیکیدار کا کالج گیٹ کے سامنے احتجاج ٹھیکیدار نے کالج میں مین گیٹ پر نوٹس چسپا ں کرائے تو اپنے نائب قاصدوں غلام مصطفیٰ اور محمد نواز سے اتر وا کر پھاڑ دیے یہ الزا مات متاثرہ ٹھیکیدار علی رضا الطاف نے کالج کے سامنے میڈیا کا نفرنس کے موقع پر پر نسپل پر عائد کیے اس نے کہا کہ پر نسپل شاہد ہ فیاض نے حکم امتناعی کے باوجو د میری کینٹین کا سارا سامان اپنے نوکروں سے کہلوا کر باہر پھینک دیا اور الٹا پولیس کو غلط تاثر دیا کہ کالج پر غنڈوں نے حملہ کردیا ہے علی رضا الطاف نے بتایا کہ اس سے قبل ایک سکینڈل سابق کمپیو ٹر کے ٹھیکیدار کا آ یا تھا جسکی انکو ائری میں یہ مکمل قصور وار ثابت ہو چکی ہے اور اسسٹنٹ کمشنر میلسی اور ڈی سی او وہاڑی نے اسکے خلا ف سیکرٹری ایجو کیشن پنجاب کو تفصیلا ً شکایت ارسال کردی ہے تاحال اسکے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہو رہا اور میرے ساتھ اب دوسرا سکینڈل پیش آ یا کہ اس نے نئے ٹھیکیدار سے ساز باز ہو کر اسے ٹھیکہ دیدیا ہے اور سینئر سول جج وہاڑی کے حکم امتنا عی کو بری طرح نظرانداز کر کے ذاتی انتقا می کاروائیوں پر اتر آ ئی ہے جوکہ ایک حساس ادارے کی سر براہ کو ز یب نہیں دیتی اور اب یہ پر نسپل متنازعہ ہو چکی ہے کیونکہ اسسٹنٹ کمشنر میلسی کے پاس انکو ائری میں کینٹین کے معاملات میں بھی شکایات درست ثابت ہوئی ہیں اور کالج حدود میں متعدد ناخوشگوار واقع بھی رونما ہو چکے ہیں جو اسکی کمزور ایڈ منسٹریشن کا نتیجہ ہے اس بارے میں پر نسپل شاہد ہ فیاض سے موقف لینے کیلئے انکے نائب قاصد کو بتایا تو اسنے کہا کہ وہ کسی معاملے پر بات چیت نہیں کر سکتی سول جج درجہ اول وہاڑی چوہدری عامر منظور نے پر نسپل شاہد ہ فیاض ، مد نی خیر پوری ، سعد قطبی کو سات نو مبر کو عدا لت میں پیش ہو کر جواب دہی کا نو ٹس جاری کیا ہے جو پر نسپل نے مین گیٹ پر چسپاں کیا ہوا اپنے نوکروں سے چیڑ پھاڑ دیا