ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی ایمپلائیز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور فیڈرل ایمپلائیز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے مابین ہونے والے معاہدے پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت

جمعرات 20 نومبر 2014 21:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے قومی اسمبلی ایمپلائیز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور فیڈرل ایمپلائیز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے مابین ہونے والے جوائنٹ وینچر معاہدے پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کو فراہم کئے جانے والے پلاٹوں کی قیمت میں کسی قسم کا اضافہ نہ کیا جائے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہاؤس اینڈ لائبریری کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ NAECHSاورFECHSکے درمیان طے پانے والے جوائنٹ وینچر کے معاہدے پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ NAECHSکے ممبران کو معاہدے میں متعین قیمت پر پلاٹ فراہم کیے جائیں اور ان کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہ کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معاہدے میں کسی قسم کی ترمیم کا اختیار صرف ہاؤسنگ سوسائٹی کی منتخب کمیٹی کو ہے جس کے انتخابات نہیں ہوئے اس لیے معاہدے میں کوئی ترمیم نہیں کی جاسکتی۔

قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ FECHSکی انتظامیہ نے زمین کی قیمت اور ترقیاتی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے اٹھایا تھا ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ہاؤس اینڈ لائبریری کمیٹی کا کام غریب ملازمین جنہوں نے اپنی محنت کی کمائی کا پیسہ پلاٹ کے حصول کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی میں جمع کرایا تھا ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن ممبران نے پلاٹ کے لیے مکمل ادائیگی کردی ہے انہیں پلاٹ کا جلد از جلد قبضہ دیا جائے۔

ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ لاجز میں اضافی فیملی سوئیٹس کی تعمیر میں تاخیر پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے CDA کو کام کی رفتاربڑھانے کی ہدایت کی ۔ چیئرمین CDA نے تعمیراتی کا م میں تاخیر کی وجوہات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ایک سیاسی جماعت کی دھرنے کی وجہ سے سائیٹ کے راستے بند ہیں جس کی وجہ سے فیملی سوئیٹس کا تعمیراتی کام رکا ہوا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ لاجز میں کیفے ٹیریا کے تعمیراتی کام میں ناقص مٹیریل کے استعمال پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے اس کی تحقیقات کی ہدایت کی۔

انہوں نے کمیٹی کے ممبران پر مشتمل ایک تین رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا جو اس معاملے کی تحقیقات کرکے 15دن کے اندر کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی کے اجلاس میں جن اراکین نے شرکت کی ان میں میاں محمد رشید، محترمہ شاہدہ رحمانی ، جناب محبوب عالم، مولانا قمرالدین اور ملک ابرار احمد شامل تھے۔