اسرائیل کی سابق فوجی دوشیزہ کو داعش نے حراست میں لے لیا

پیر 1 دسمبر 2014 17:48

اسرائیل کی سابق فوجی دوشیزہ کو داعش نے حراست میں لے لیا

لندن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2014ء) شام اور عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولت اسلامی ”داعش“ کے خلاف کردوں کے ہمراہ مل کر لڑنے والی ایک اسرائیلی سابق خاتون فوجی اہلکار کی داعش کے ہاتھوں گرفتاری کی نئی خبر سامنے آگئی۔عالمی میڈیا کیمطابق اسرائیل اور مغربی ذرائع ابلاغ میں سابق خاتونی فوجی کے داعش کے چنگل میں پھنس جانے کی خبریں پچھلے چند روز سے تواتر کے ساتھ سامنے آنے لگی ہیں رپورٹ کے مطابق اکتیس سالہ گیل روزن برگ کا تعلق کینیڈا سے ہے۔

اس نے دو سال تک اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دیں لیکن اس دوران اس کا امریکا میں معمر افراد کو دھوکا دہی کا ایک اسکینڈل سامنے آیا جس پر اسے فوجی ملازمت سے فارغ کرنے کے ساتھ ساتھ امریکا کے حوالے بھی کر دیا گیا، جہاں اس کے خلاف فراڈ کے الزام میں مقدمہ بھی چلا اور تین سال قید کی سزا ہوئی۔

(جاری ہے)

سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ”فیس بک“ پر بھی روزن برگ نے اپنا اکاؤنٹ بنا رکھا جہاں پر کینیڈا کا وائٹ روک آبائی اس کا شہر بتایا گیا ہے۔

اسرائیلی اور مغربی میڈیا کے مطابق روزن نے نومبر کے اوائل میں شام کا سفر کیا اور ترکی سے متصل شورش زدہ کرد اکثریتی علاقے کوبانی میں کرد جنگجوؤں سے مل کر داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لینے لگی۔داعش کے ہاتھوں اس کی گرفتاری کی خبر سب سے پہلے شدت پسندوں کی مقرب خیال کی جانے والی ایک نیوز ویب سائٹ ”شموخ الاسلام“ پر شائع کی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ سابق اسرائیلی خاتون فوجی اہلکار کو کوبانی سے کئی دوسرے کرد جنگجوؤں کے ہمراہ حراست میں لیا گیا ہے۔بعد ازاں عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے اسرائیلی نیوز چینل 2 نے بھی رزن برگ کی داعش کے ہاتھوں گرفتاری کی تصدیق کی۔

متعلقہ عنوان :