سندھی طلباء کا احتجاجی مظاہرہ‘ پبلک سروس کمیشن کے اختیارات وزیراعلیٰ کو دیئے جانے پر خود سوزی کی دھمکی دیدی،

وزیراعلیٰ سندھ سید میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے وزیروں اور وڈیروں کے بیٹوں، بیٹیوں اور رشتہ داروں کو نوکریاں دے رہے ہیں اور اقربا پروری کے باعث ہزاروں غریب اور پڑھے لکھے گریجوایٹس بے روزگاری کا شکار ہیں سندھی طلباء کو لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرہ

بدھ 3 دسمبر 2014 22:23

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے پبلک سروس کمیشن کے اختیارات وزیراعلیٰ سندھ کو دیئے جانے پر خود سوزی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے وزیروں اور وڈیروں کے بیٹوں، بیٹیوں اور رشتہ داروں کو نوکریاں دے رہے ہیں اور اقربا پروری کے باعث ہزاروں غریب اور پڑھے لکھے گریجوایٹس بے روزگاری کا شکار ہیں ‘پریس کلب کے باہر مظاہرے میں وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی ۔

بدھ کے روز لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ علی چانڈیو، آصف بروہی ، امتیاز رکٹ، لیاقت مہر ، عبدالغفار راجپر، راشد عباسی،حشمت توسو ، حنیف اوڈھو، شوکت ابڑو،فیاض سومرو ، عبد الطیف شداور ندیم رند سمیت دیگر نے کہاکہ سندھ حکومت نے سندھ پبلک سروس کمیشن سے گریڈ 9سے گریڈ 16تک کی بھرتیوں کے اختیارات اپنے دائرہ اختیار میں لے لئے ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ گریڈ 9سے گریڈ 16تک کی نوکریوں کی بھرتی متعلقہ محکموں کے ذریعے کی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم تمام طلبہ سندھ حکومت کے اس غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر اخلاقی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ کی اقرباء پروری اورکرپشن کی وجہ سے ہزاروں غریب اور پڑھے لکھے گریجوایٹس بے روزگاری کا شکار ہیں ں اس لئے ہماری وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل ہے کہ وہ اپنے فیصلے کو واپس لیں اور گریڈ 9سے گریڈ16تک کی تمام بھرتیوں کے اختیارات سندھ پبلک سروس کمیشن کے حوالے کریں اور سندھ پبلک سروس کمیشن کو خود مختار ادارہ بنایا جائے اور اگر ایسا نہ ہو اتو ہم خودسوزی کر لیں جس کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

متعلقہ عنوان :