حمزہ شہباز کی باغ جناح میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد واپسی پر طلباء نے گو نواز گو کے نعرے لگاکر دوڑ لگا دی ،

پولیس نے پیچھا کر کے دو طالبعلموں کو قابو کرلیا ،لیگی کارکنوں نے رو عمرا ن رو کے نعروں کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا

جمعرات 4 دسمبر 2014 20:49

حمزہ شہباز کی باغ جناح میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد واپسی پر طلباء ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2014ء) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز شریف کی باغ جناح میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد واپسی پر طلباء نے گو نواز گو کے نعرے لگاکر دوڑ لگا دی ، پولیس نے پیچھا کر کے دوطالبعلموں کو قابو کرلیا جنہیں لیگی کارکنوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز شریف گزشتہ روز باغ جناح میں پھولوں کی نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد واپس جارہے تھے کہ اس دوران طلباء کے ایک ٹولے نے گو نواز گو کے نعرے لگانے کے بعد دوڑ لگا دی ۔

پولیس نے پیچھا کر کے پہلے ایک طالبعلم جس کا نام فرمان بتایا گیا ہے اسے قابو کر لیا ۔ اس موقع پر تقریب میں آنے والے لیگی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی وہاں پہنچ گئی جنہوں نے نعرے لگانے والے طالبعلم کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور طالبعلم اس دوران بھی گو نوازگو کے نعرے لگاتا رہا ۔

(جاری ہے)

لیگی کارکنوں نے اشتعال میں آکر طالبعلم پر تشدد کے ساتھ ساتھ رو عمران رو کے نعرے بھی لگائے ۔

رکن پنجاب اسمبلی میاں محسن لطیف اور حمزہ شہباز شریف کے سٹاف کے ذمہ داران طالبعلم کولیگی کارکنوں کے تشدد سے بچانے کے لئے اپنے حصار میں لیتے رہے لیکن لیگی کارکنوں کی طرف سے تشدد کا سلسلہ جاری رہا ۔ پولیس اور کارکنوں نے نعرے لگا کر وہاں سے بھاگنے والے ایک اورطالبعلم کو بھی قابو کر لیا اور انہیں بھی لیگی کارکنوں کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔پولیس نے طالبعلموں کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کر دیا ۔ نعرے لگانے والے ایک طالبعلم کا کہنا تھاکہ میرا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ،کوئی بھی نعرہ لگانا میرا حق ہے اور مجھے کوئی اس سے روک نہیں سکتا۔