کرشنگ میں تاخیر اور گنا خریداری میں کٹوتیوں کے بعد قیمتوں میں کمی سے کاشتکار رُل گئے ،

کسانوں نے ملتان میں احتجاجی ریلی و مظاہرہ، 15دسمبر کو پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کی دھمکی دے دی

ہفتہ 6 دسمبر 2014 22:12

ملتان ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء ) کرشنگ میں تاخیر اور گنا خریداری میں کٹوتیوں کے بعد قیمتوں میں کمی سے کاشتکار رُل گئے ، اخراجات پورے نہ ہونے سے جنوبی پنجاب کے ہزاروں کسان سڑکوں پر آ گئے ۔ ملتان میں احتجاجی ریلی اور مظاہرہ، 15دسمبر کو پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کی دھمکی دے دی ۔ پاکستان کسان اتحاد کی جانب سے گنے کی قیمتوں میں کمی کے خلاف ریلی نکالی گئی اور نواں شہر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت چودھری محمد انور نے کی ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت نے گنے کا فی ریٹ 195روپے فی من دینے کا وعدہ کیا لیکن وہ نرخ دینے کے بجائے الٹا گنے کی قیمت 182روپے سے 153روپے فی من کر دی گئی ہے جس سے ان کو فی ایکٹر 30سے 40ہزار روپے نقصان ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

کسانوں نے کہا کہ رواں سیزن جنوبی پنجاب سمیت ملک کے چاروں صوبوں میں 22لاکھ ایکڑ رقبے پر گنا کاشت کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس پر کاشتکاروں نے گنے کی فصل کاشت کرنے کو ترجیح دی لیکن کرشنگ میں تاخیر اور شوگر ملوں کی جانب سے بے جا کٹوتیوں کی وجہ سے کسانوں نے آئندہ گنا کاشت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان کا کہنا ہے شوگر ملوں نے ان کے پچھلے سال کے بھی کروڑوں روپے کے واجبات ادا نہیں کئے جبکہ رواں سال بھی کسانوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ گنے کے نرخ 200روپے ،کپاس کا نرخ 3ہزار روپے فی من مقرر اور یوریا ، ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں کمی کی جائے ورنہ وہ 15دسمبر کو لاہور میں پنجاب اسمبلی کا گھراؤ کرنے مجبور ہو جائیں گے۔