محکمہ تعلیم ضلع کشمورمیں جعلی بھرتیوں کا انکشاف جعلی آئی ڈی کھولنے کیلئے خزانہ آفس کاعملہ بھی ملوث

منگل 16 دسمبر 2014 22:19

کشمور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) محکمہ تعلیم ضلع کشمورمیں جعلی بھرتیوں کا انکشاف۔ جعلی آئی ڈی کھولنے کیلئے خزانہ آفس کاعملہ بھی ملوث۔ ڈی اوتعلیم کے اپنے چھوڑے ہوئے کلرکوں اوردلالوں کے معرفت پرائمری استاد کیلئے 08سے 11لاکھ مڈل اورہائی اسکول کیلئے 12سے 14لاکھ روپے مقررکردی گئی ہے۔ موجودہ ڈی اوتعلیم دین محمد سہریانی نے خود کو بچانے کیلئے مرحوم ڈی اوسید محمد ابراہیم شاہ کے نام سے دوسال قبل کے آفرآرڈرجاری کیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی ڈی نہ کھلنے پر کئی بیروزگارنوجوانوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس سلسلے میں سماجی رہنماؤں شربت نندوانی،گھایل سندھی،غلام سرور،سکندر سبزوئی ودیگر نے مطالبہ کیاکے این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والے اصل حقدار دفتروں کے چکرکاٹ رہے ہیں کندھ کوٹ کے نصراللہ سہریانی نے جعلی آئی ڈیزکھلنے پر جن کی تعداد300بتائی جاتی ہے جنکے خلاف ہائی کورٹ میں کیس فائل کیاہے سماجی رہنماؤں نے کہاکے محکمہ تعلیم کے ملوث ایپکاسدھ کے صدرمرادعلی چاچڑ، عبدالرزاق سھندڑو،عبدالرزاق بابرجمالی،عبدالوھاب چاچڑ،ایس ڈی او عبدالرحیم بھلکانی سمیت دیگر ملوث عملداران کیخلاف نیب کاروائی کرے ۔

متعلقہ عنوان :