سزائے موت کی بحالی اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے ،پاکستان سنی تحریک علماء بورڈ

جمعرات 18 دسمبر 2014 17:52

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) پاکستان سنی تحریک علماء بورڈنے ملک میں سزائے موت پر پابندی ختم کرنے کے حکومتی اعلان کوخوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہے کہ سزائے موت کی بحالی کافیصلہ اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔سزائے موت کی بحالی سے ملک میں امن قائم ہوگا۔سزاوجزا کا نظام ہی معاشرے میں امن کو تحفظ دیتا ہے۔ ملک میں دہشتگردی کی اہم وجہ قاتلوں کو سزا نہ ملنا ہے۔

ہزاروں بیگناہ لوگوں کے قاتلوں کو سزائے موت دی جاتی توآج ملک میں امن قائم ہوتا۔مرکزاہلسنّت سے جاری کردہ سُنی تحریک علماء بورڈکے اعلامیہ میں کہا گیاکہ سابقہ ادوارِحکومت میں سزائے موت پر عملدرآمدروکنے سے ملک میں قتل وغارتگری میں اضافہ ہواہے اوردہشتگردی جیسے سنگین جرائم میں ملوث سینکڑوں قاتلوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اسلام اور جہاد کے نام پر عبادت گاہوں، مزارات اولیاء، سکولوں، ہسپتالوں، دفاعی تنصیبات، معصوم بچوں، بے گناہ عورتوں، مسافروں ، غیرملکی مہمانوں، اقلیتی برادری اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کوبربریت کا نشانہ بنانے والے انسانیت کے کھلے دشمن ہیں،ان کے خلاف جہادفرض ہو چکاہے۔

حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کوپھانسی دینے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔جب تک جزا و سزا کے قانوں پر عملدرآمد نہیں کیا جائے گاملک میں دہشت گرد دندناتے پھریں گے۔حکومت قرآن و سنت کے مطابق بنائے گئے تمام قونین پر مکمل طور پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ اعلامیہ جاری کرنے والے علماء ومفتیان کرام میں علامہ غفران محمودسیالوی،مفتی شرف الدین صدیقی،مفتی قاضی سعیدالرحمن،مفتی لیاقت علی رضوی،پیرغلام مرتضیٰ شاکر،علامہ عارف چشتی،صاحبزادہ عطاء الرحمن دھنیال،علامہ طاہراقبال چشتی،علامہ عبداللطیف قادری،صاحبزادہ خالدمحمودضیاء،علامہ بشیراحمدنقشبندی،علامہ پروفیسر کامران اسلم،علامہ ہاشم مجددی،علامہ سرفرازاحمدچشتی،علامہ امانت علی حیدری،علامہ تنویرحسین قادری ویگرشامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :