سانحہ پشاور پاکستان کا 9/11 ہے، سرتاج عزیز ،
اچھے اور برے طالبا ن کی تمیز ختم ، اب بلاتفریق کاروائی ہوگی ، ہمیں احسا س ہو گیا ہے کہ آخر میں یہ تمام گروپ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں،اگر ان کو مہلت دی گئی تو مستقبل میں ہمارے لیے خطرناک ہو سکتی ہے، پاکستان ،افغانستان ،ایساف فورسز طالبان کیخلاف مشترکہ آپریشن پر متفق ،تینوں فورسزپاک افغان سرحدکے دونوں اطراف باہمی انٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیادپرآپریشن کریں گی ، کسی بھی ملک کی خودمختاری پرآنچ نہیں آنے دی جائے گی ،غیرملکی خبررساں ادارے کوانٹرویو
جمعہ 19 دسمبر 2014 23:03
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سانحہ پشاور کو پاکستان کا9/11 قرار دیتے ہوئیکہا ہے کہ اس سانحے کے بعد اچھے اور برے طالبا ن کی تمیز ختم ،دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کاروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ، ۔ ہمیں احساس ہو گیا ہے کہ آخر میں یہ تمام گروپ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں،اگر ان کو مہلت دی گئی تو مستقبل میں ہمارے لیے خطرناک ہو سکتی ہے، پاکستان ،افغانستان اورایساف فورسز کے درمیان پاک افغان سرحدکے دونوں اطراف طالبان کے خلاف مشترکہ آپریشن کرنے پراتفاق ہو گیا ہے تینوں فریقین آئندہ کے ٹارگٹڈآپریشن کے حوالے سے ایک دوسرے کومطلع کرنے پربھی متفق ہوئے ہیں ۔
غیر ملکی میڈیاکودیئے گئے انٹرویومیں سرتاج عزیزنے کہاکہ پاکستان ،افغانستان اورایساف فورسزکے درمیان پاک افغان سرحدکے دونوں اطراف طالبان کے خلاف مشترکہ آپریشن پراتفاق ہواہے ،آپریشن تمام فریقین کی انٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیادپرشروع ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ مشترکہ آپریشن سے پاکستان اورافغانستان میں سے کسی بھی خودمختاری کوآنچ آنے کاکوئی امکان نہیں ہے ،آپریشن شروع کرنے سے متعلق دونوں ممالک ایک دوسرے کومطلع کریں گے اورایک دوسرے کے علاقے میں داخل نہیں ہوں گے ۔
سرتاج عزیزنے اس حوالے سے کوئی عندیہ نہیں دیاکہ یہ ٹارگٹڈآپریشن کب شروع ہوگا۔دوسری جانب پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک اوراعلیٰ عہدیدارنے بھی نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاکہ مشترکہ آپریشن کافیصلہ سانحہ پشاورکے بعدآرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حالیہ دورہ افغانستان کے موقع پران کی افغان ہم منصب اورایساف کمانڈرسے ہونے والی ملاقات میں کیاگیاتھا۔اس موقع پرجنرل راحیل شریف نے افغان قیادت کوافغانستان میں موجودپاکستانی طالبان لیڈرشپ کیخلاف فوری طورپرآپریشن شروع کرنے پرزوردیاتھا۔دریں اثناء ایک نجی ٹی وی چینلزسے گفتگوکرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیزنے کہاکہ اچھے اوربرے طالبان کی تمیزختم ہوگئی ہے ،تمام دہشتگردی کے خلاف بلاامتیازکارروائی ہوگی ۔سرتاج عزیزنے کہاکہ پشاورآرمی پبلک سکول پرحملے میں ملوث دہشتگردوں کے رابطے افغانستان کے ساتھ تھے اوراس سلسلے میں افغان حکومت کوتمام ثبوت مہیاکردیئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اورافغانستان کی سیکورٹی فورسزپاک افغان سرحدکے قریب دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کریں گی۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی فورسزسرحدکے اس پارجبکہ افغانستان کی فورسزاپنے علاقوں میں آپریشن کریگی اورکوئی بھی فورس دوسرے علاقے میں داخل نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کومنطقی انجام تک پہنچایاجائیگامتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا غلطی تھی، جب شخصیات مضبوط ہوں تو ادارے کمزور ہوتے ہیں
-
یواےای میں سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کی راس الخیمہ کے حکمران شیخ بن صقر القاسمی سے ملاقات
-
کسانوں کا آئندہ سال گندم کی فصل کاشت نہ کرنے کا عندیہ
-
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
-
کورکمیٹی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے بعد علیحدگی اختیار کرنے والوں سے متعلق فیصلہ سنا دیا
-
ججز خط پر عدالتی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپیرم کورٹ کا طرزِعمل مایوس کن رہا
-
تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ
-
بشریٰ بی بی کو زہر دینے کے شواہد نہیں ملے، عدالت نے درخواست نمٹا دی
-
پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے بات ہی کرنا تھی تو حملے کی کیا ضرورت تھی ‘ سپیکرملک احمد خان
-
اوگرا نے ایل پی جی کے 11.8 کلو گرام سلنڈر کی قیمت میں 140.88 روپے کمی کردی
-
مزدور اور محنت کش طبقہ ملک کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، مزدور طبقے کے حقوق کا تحفظ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ناگزیر ہے، سردارایازصادق
-
ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرناکیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.