سعودی عرب کی مفاہمتی کوششوں کے بعد خلیجی ریاست قطر اور مصر کے درمیان مصالحت ہو گئی

ابلاغی اور سیاسی حلقوں کا بڑے پیمانے پر خیر مقدم

اتوار 21 دسمبر 2014 14:09

سعودی عرب کی مفاہمتی کوششوں کے بعد خلیجی ریاست قطر اور مصر کے درمیان ..

جدہ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 دسمبر 2014) سعودی عرب کی مفاہمتی کوششوں کے بعد خلیجی ریاست قطر اور عرب جمہوریہ مصر کے درمیان مصالحت ہو گئی ہے، جسے نہ صرف عرب ممالک بلکہ عالم اسلام کی جانب سے بھی خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔دوسری جانب قطر اور مصر دونوں نے سعودی عرب کے مصالحتی کردار کی تعریف کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان صلح کرانے پر سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کا شکریہ ادا کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے بھی دونوں عرب ملکوں کے درمیان کشیدگی کے خاتمے پر رضا مندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ صلح کا معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کے قیام کا ایک نیا باب ثابت ہو گا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے شاہی دیوان کے انچارج خالد التویجری سے ان کے دفتر میں امیر قطر الشیخ تمیم بن آل ثانی کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان سعودی عرب کی مساعی سے مفاہمتی عمل آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

قطر اور مصر کے درمیان کشیدگی گذشتہ برس اس وقت پیدا ہوئی تھی جب مصر میں فوجی بغاوت کے بعد اخوان المسلمون کی منتخب حکومت کو برطرف اور صدر محمد مرسی کو معزول کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔سعودی عرب میں صحافتی حلقوں کی جانب سے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمتی عمل آگے بڑھانے کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔ اخبار”الریاض“ کے چیف ایڈیٹر ترکی السدیریی نے ”العربیہ“ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ممالک کی نسبت مصر اور قطر کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کے کئی پہلو موجود ہیں۔

معمولی سی کوشش کے بعد قاہرہ اور دوحہ کو ایک دوسرے کے قریب لایا جا سکتا کیونکہ دونوں ملکوں کے مفادات مشترک ہیں اور دونوں ماضی میں ایک دوسرے کے ساتھ چلتے رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں السدیری نے کہا کہ عرب دنیا اس وقت کئی بحرانوں کا شکار ہے۔ مصر بذات خود ایک بدترین داخلی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ ایسے میں قطر جیسے ملک کے ساتھ اس کی صلح قاہرہ کو داخلی بحران کے حل میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ نیز عرب ممالک میں موجود دیگر تنازعات کے حل میں بھی یہ مصالحت مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مصر اور قطر کے درمیان اختلافات گذشتہ دنوں ریاض اور اس کے بعد دوحہ میں ہونے والی عرب سربراہ کانفرنسوں کے دوران ہی اختتام تک پہنچ گئے تھے۔۔

متعلقہ عنوان :