اسپیکر نے پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفے عجلت میں منظور کرنے کا اعلان کیاہے اب اگر وہ مکر جاتے ہیں تو ان پر آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق ہو سکتا ہے۔شہریارمہر

اسپیکر نے پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفے عجلت میں منظور کرنے کا اعلان کیاہے اب اگر وہ مکر جاتے ہیں تو ان پر آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق ہو سکتا ہے۔شہریارمہر

پیر 26 جنوری 2015 14:49

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہر یار مہر نے کہاہے کہ اسپیکر نے تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے عجلت میں منظور کرنے کا اعلان کیاہے اب اگر اس بیان سے وہ مکر جاتے ہیں تو ان پر آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق ہو سکتا ہے۔جبکہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہاہے کہ 27جنوری کوکاشکاروں کی حمایت ہونے والے دھرنے میں پورا سندھ شریک ہوگا۔

وہ پیرکو سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔شہریارمہرنے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں اپوزیشن کے 4 ووٹ کم کرنے کیلئے تحریک انصاف کے ارکان کی استعفے منظو رکئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے لیڈر اور حکومت میں شامل افراد تکبرمیں بیان دینے کے بعد دوسرے دن اس سے مکر جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اسپیکر کی جانب سے ابھی تک کوئی وضاحتی بیان سامنے نہیں آسکاہے کہ تحریک انصاف کے ارکان کی قانونی حیثیت کیا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں شہر یا مہرنے کہا کہ بلدیاتی اداروں میں ہونے والے کرپشن کی تحقیقات کیلئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے تاکہ حقائق سامنے لائے جاسکیں ۔دریں اثناء میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم نے کہاکہ سنا ہے کہ حکومت گنے کے نرخ 182پرعملدرآمد کے لیے قرارداد لانا چاہتی ہے،اب قرارداد کا وقت گذرگیا ہے،سرکاری حکم نامے پرعمل کرانا چاہیئے۔

انہوں نے کہاکہ قرارداد ایک مسخرہ پن ہے ہم ان باتوں پریقین نہیں کریں گے۔وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے گنے کی قیمت پر نوٹس لینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعلی سندھ نے اس سے قبل بھی دس بارنوٹس لیا مگرکچھ نہیں ہوا۔ارباب غلارحیم نے کہاکہ میرے زمانے میں گنے کی کرشنگ یکم اکتوبر سے ہوتی تھی، چاول اورکپاس کی فصلوں میں کاشتکاروں کونقصان ہواہے۔

متعلقہ عنوان :