کسی بھی مسلمہ اسلامی مکتب فکر کی تکفیر جائز نہیں ، صاحبزادہ ابو الخیر زبیراور لیاقت بلوچ ،

ذرائع ابلاغ میں ایک گروہ کی جانب سے پیش کیا جانے والا موقف ملک بھر کے اکابر علما و مشائخ کے متفقہ موقف کی نفی ہے ،مشترکہ بیان ، عالم اسلام کے تمام ذمہ دار علماء مسلمہ سنی وشیعہ مکاتب فکر کو مسلمان قرار دے چکے ہیں ۔ملی یکجہتی کونسل

پیر 23 فروری 2015 22:59

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء) کسی بھی مسلمہ اسلامی مکتب فکر کی تکفیر جائز نہیں ۔عالم اسلام کے تمام ذمہ دار علماء اور دینی ادارے اہل تسنن اور اہل تشیع کے مسلمہ مکاتب فکر کو مسلمان قرار دے چکے ہیں ۔یہ بات ملی یکجہتی کونسل کے صدرصاحبزادہ ڈاکٹر محمد ابو الخیر زبیر اور سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے ایک متفقہ بیان میں کہی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ میں ایک گروہ کی جانب سے ایسا موقف پیش کیا جارہا ہے جو ملک بھر کے اکابرو جید علماو مفتیان کرام اور مشائخ عظام کے متفقہ موقف کی نفی پر مبنی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان جس میں پاکستان کے تمام مسالک کے جید علماء اور اہم مذہبی تنظیمیں شامل ہیں، امت کے اتحاد و وحدت کی ترویج اور انتہا پسندانہ تکفیری روش کے خلاف مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے یاد دلایا کہ تاریخی متفقہ بائیس نکات پر دستخط کرنے والے علماء میں تما م شیعہ سنی مکاتب فکر کے جید علمائے کرام اور مفتیان عظام شامل تھے۔ پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ اور تحریک ختم نبوت کی جدو جہد میں بھی تمام مسالک کے علماء ہمیشہ شریک رہے ہیں ۔مزید برآں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے ضابطہ اخلاق میں ممتاز شیعہ سنی علمائے کرام اور مفتیان عظام نے ایک دوسرے کی تکفیر نہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

کونسل کے مرکزی راہنماؤں نے ذرائع ابلاغ میں حقائق کی نشر و اشاعت کے لیے عالمی حیثیت کے حامل دو اہم اعلانات جاری کیے ہیں جن میں عالمی سطح کے جید علمائے کرام نے تمام شیعہ سنی مسلمہ مکاتب فکر کی تکفیر کو ناجائز قراردے رکھا ہے۔یہ دو اہم دستاویزات اعلان مکہ اورا اعلان عمان کے نام سے شہرت رکھتی ہیں ۔ ان دونوں اعلامیوں کو اسلامی نظریاتی کونسل اپنی رپورٹ ” اسلام اور انتہا پسندی“ میں شامل کرکے شائع کر چکی ہے

متعلقہ عنوان :