کسی جنگ کا حصہ نہیں بن رہے ہیں ‘ کسی بھی فوجی اقدام سے قبل پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائیگا ‘وزیر دفاع خواجہ آصف
جمعہ 27 مارچ 2015 14:16
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) پاکستان کے وزیرفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ کسی جنگ کا حصہ نہیں بن رہے ہیں ‘ کسی بھی فوجی اقدام سے قبل پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائیگا ‘ سعودی کی سلامتی کو خطرہ ہوا تو ضرور دفاع کرینگے ‘ساری مسلم امہ پر ابتلا کا وقت ہے، اتحاد و یکجہتی کے قیام اور تفرقات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ‘تفرقات کو ہوا دینے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔
جمعہ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں کسی بھی فوجی اقدام سے قبل پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائیگا۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کیا جانے والا وعدہ اور عزم صرف سعودی عرب کی حفاظت کیلئے ہے اور اس معاملے میں اپوزیشن کے خدشات بجا تاہم بے بنیاد ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس جنگ میں حصہ لینے کا کوئی فیصلہ یا وعدہ نہیں کیا ہے۔
صرف سعودی عرب کے دفاع کا وعدہ کیا ہے اگر ایسی کوئی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو سعودی عرب کا ضرور دفاع کریں گے اور یہ ہم نے انھیں بتا دیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ مشرق وسطیٰ اور عرب دنیا کے متعدد ممالک میں جنگ کا ماحول ہے اور پاکستان کسی ایسے تنازعے کو ہوا نہیں دینے چاہتا جس کے اثرات مسلم دنیا پر تفرقے کی صورت میں پڑیں۔انھوں نے کہا کہ اس (تفرقہ بازی) کی فالٹ لائنز پاکستان میں بھی موجود ہیں اور ان میں ہلچل مچانا اور پھر اس کے نتائج بھگتنا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا وفد سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب اس معاملے پر عرب لیگ کے متوقع اجلاس کے بعد صورت حال دیکھ کر ہی وفد کی روانگی کا فیصلہ کیا جائیگا۔وزیر دفاع نے کہا کہ وہ قائد حزب اختلاف کی کسی بھی بات کا قطعی طور پر کوئی اختلاف نہیں رکھتے، حکومت نے اس جنگ میں فوج بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، تاہم ہم نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اگر سعودی عرب پر کوئی مشکل وقت آیا تو ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تاریخی اور مذہبی رشتہ ہے اس کے دفاع کے لئے ہم نے عزم کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں عرب لیگ کا اجلاس ہونے والا ہے، وہاں پر یمن کی صورتحال کے حوالے سے فیصلہ ہو گا اللہ کرے ایسے میں کسی مشترکہ فورم پر اس صورتحال کے ازالے کے لئے فیصلہ ہو جائے۔ وزیردفاع نے کہا کہ یمن، شام، عراق میں جنگ جاری ہے، افغانستان میں صورتحال بہتری کی طرف جا رہی ہے، ساری مسلم امہ پر ابتلا کا وقت ہے، اس وقت اتحاد و یکجہتی کے قیام اور تفرقات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، بجائے اس کے کہ اس اس کا حصہ دار بن کر اس کو پھیلایا جائے، مسلم امہ کے اتحاد اور یکجہتی کے لئے پاکستان جو بھی کردار ادا کر سکے گا وہ کرے گا، ہم تفرقات کو ہوا دینے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے بند یا اوپن کمرے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا، اس حوالے سے کسی بھی قیاس آرائی کی تردید کرنے کے لئے تیار ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پناہ گزینوں پر مشتمل ٹیم پیرس اولمپکس میں امید کا پیغام لے کر پہنچے گی
-
2 آٹو کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 15 لاکھ روپے تک کمی کر دی
-
یورپ سے پناہ کے متلاشی بچوں کو قید نہ کرنے کا مطالبہ
-
گندم یا چینی اسکینڈلز کی انکوائری کمیٹیوں میں ویسٹرن انٹرسٹ بیٹھا ہوا ہے
-
جنگ نے غزہ کی معیشت کو دو دہائیاں پیچھے دھکیل دیا، یو این ادارے
-
فیصل آباد میں کاوباری حالات سے تنگ شخص نے بیوی بچوں کو قتل کر ڈالا
-
پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منتقلی کیلئے فائل چیف جسٹس کو ارسال
-
چیف منسٹر پنک گیمز2024 کے انعامات ڈبل، انعام 50لاکھ سے بڑھا کرایک کروڑ روپے کرنے کا اعلان
-
حکومت کا ملک کو برآمدی مرکز میں تبدیل کرنے کا وسیع تر وژن ہے، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے گوگل فار ایجوکیشن ٹیم کی مقامی پارٹنر ٹیک ویلی پاکستان کے ہمراہ ملاقات
-
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوار مکمل طور پر بند کر دی گئی
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شیخ طہنون محمد بن النہیان کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں، وزیراعظم شہبازشریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.