لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ یوحنا آباد ہنگامہ آرائی کے شبہ میں حبس بیجا میں رکھے گئے چودہ افراد کو بازیاب کروا کےعدالت میں پیش کرنے کا حکم دےدیا۔
عمر جمشید پیر 6 اپریل 2015 14:54
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی،،درخواست گزار ایم اے جوزف نے موقف اختیار کیا کہ یوحنا آباد میں دو افراد کو زندہ جلانے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں پولیس نے متعدد افراد کو غیر قانونی حراست میں لےرکھا ہے،،انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے قانونی کاروائی کے بغیر کسی بھی فرد کو حبس بیجا میں رکھا جانا بنیادی حقوق اور قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے،،عدالتی حکم پرسرکاری وکیل نے پولیس کی جانب سے رپورٹ داخل کراتےہوئے موقف اختیار کیا کہ گیارہ افراد اپنے گھروں میں موجود ہیں،ایک شخص سہیل جانسن کی بیرون ملک موجودگی کی اطلاعات ہیں،دو افراد یوسف اور ثالم کی کوئی اطلاع نہیں ۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.